وینس میں مفت کی موجیں ختم، اطالوی حکومت نے کیا منصوبہ بنالیا؟

0

روم: اٹلی میں پانی کے شہر وینس کو دیکھنے کیلئے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں، اور اٹلی کے لوگ بھی یہاں جب چاہے گھومنے پھرنے آجاتے ہیں، لیکن اب یہ عیاشی ختم ہونے جارہی ہے، اور اطالوی حکومت نے وینس میں رش کو کنٹرول کرنے کے لئے اہم منصوبہ بنا لیا ہے۔

شہر میں داخلے کیلئے زیر غور مجوزہ فیس بھی سامنے آگئی ہے، تفصیلات کے مطابق اطالوی شہروینس جسے پانی کا شہر بھی کہا جاتا ہے، دنیا بھر کے سیاحوں میں بہت مقبول ہے، اور کرونا کی وبا سےقبل اس شہر میں سیاحوں کا رش اتنا زیادہ بڑھ گیا تھا، کہ لوگوں کے لئے بعض اوقات چلنے کا راستہ لینا بھی مشکل ہوجاتا تھا، تاریخی ثقافتی مقامات کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے بھی سیاحوں کے ہجوم کے باعث وینس کی حیثیت متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، جس پر اب اطالوی حکومت نے اہم منصوبہ بنالیا ہے، برطانوی اخبار میل کے مطابق اگلے سال یعنی 2022 سے وینس آنے والے سیاحوں سے انٹری فیس لینے اور شہر میں داخل ہونے والوں کا کوٹہ مقرر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، کوٹے کے مطابق سیاحوں کو داخلے کی اجازت دینے کا منصوبہ ہے، تاکہ شہر میں رش کو کم کیا جاسکے۔

رپورٹ کے مطابق اطالوی حکومت شہر کے داخلی مقامات پر مخصوص ریوالونگ گیٹ لگانے پر غور کررہی ہے، بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق وینس میں داخلے کیلئے 3 یورو سے لے کر 10 یورو تک فیس رکھنے پر غور کیا جارہا ہے، اور فیس کا انحصار سیزن اور وقت پر ہوگا۔

رش کے اوقات میں فیس زیادہ ہوجایا کرے گی، البتہ شہر میں رہنے والے افراد، ان کے عزیز و اقارب اور وہ سیاح جن کے پاس وینس میں ہوٹل کی بکنگ ہوگی، وہ اس فیس سے مستثنیٰ ہوں گے، تاہم وینس کے سٹی کونسلر Marco Gasparinetti نے اس منصوبے کی مخالفت کی ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے وینس تھیم پارک بن جائے گا، دوسری طرف وزیر ثقافت Dario Franceschini کا کہنا ہے کہ حکومت کو جلد فیصلہ کرنا ہوگا، ورنہ یونیسکو وینس کو خطرات سے دوچار تاریخی مقامات کی لسٹ میں شامل کرسکتی ہے۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.