پاکستانی معیشت کے لئے مزید اچھی خبریں آگئیں، جانئے کیا؟

0

اسلام آباد: ایک ایسے وقت میں جب کرونا بحران کے باعث چین کے سوا دنیا کے بڑے ملکوں کی معیشتیں بھی ہچکولے کھارہی ہیں، پاکستانی معیشت کی اونچی پروان جاری ہے، الحمد وللہ، ’’احساس نیوز‘‘ نے گزشتہ چند روز کے دوران معاشی میدان میں ملنے والی کامیابیوں کو آپ کے لئے جمع کیا ہے،

1۔ گوادر اسپشل اکنامک زون میں چین کی 43 کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے جارہی ہیں، گوادر بندرگاہ کے چئیرمین اور چین کی اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے سربراہ زینگ باو ژونگ نے بتایا ہے کہ چینی کمپنیاں توانائی، آٹو موبائلز، موبائل فونز، ٹیکسٹائل اور کیمیکلز کے کارخانے لگانے جارہی ہیں، جس سے ہزاروں افراد کو براہ راست جبکہ بالواسطہ طور پر لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا، مزید 200 چینی کمپنیوں نے بھی گوادر انڈسٹریل زون میں سرمایہ کاری کے لئے خود کو رجسٹرڈ کرالیا ہے، انہوں نے کہا کہ سی پیک پوری رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے، سی پیک کے سست ہونے کی خبریں غلط ہیں، حکومت ہمارے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے،

2۔ ایف بی آر نے 30 جون کو ختم ہونے والی مالی سال میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ محصولات جمع کرلئے ہیں،جو سالانہ ہدف 4690 ارب سے بھی زیادہ ہیں،کرونا کے ماحول میں جب دنیا بھر میں ٹیکس وصول کم ہوگئی ہے، پاکستان میں 800 ارب کے محصولات کا اضافہ ہوا ہے، اور مالی سال کی وصولی4725 ارب تک پہنچ گئی ،

3۔ اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ایک برس میں 37 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور پاکستانی مارکیٹ خطے میں سب سے زیادہ تیز اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے طور پر سامنے آئی ہے،

4۔ ایک سال کے دوران روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 6 فیصد سے زائد مضبوط ہوا ہے، اور اس کی قدر ساڑھے 10 روپے بڑھ گئی ہے۔

5- جون میں پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار دو ارب 70 کروڑ ڈالر کی برآمدات کی ہیں۔ جس کے بعد گزشتہ مالی سال میں کل برآمدات 25 ارب 30 کروڑ ڈالر ہوگئیں

6۔ پاکستان کا پہاڑی نمک جو اس سے پہلے بھارت اپنے نام سے دنیا بھر میں فروخت کرکے اربوں کما رہا تھا، اسے موجودہ حکومت نے پاکستانی برانڈ کے طور پر رجسٹرڈ کرالیا ہے ، جس کے بعد بھارت کے لئے اس کی اپنے نام سے فروخت ممکن نہیں رہی، یہ نمک اب امریکی اسٹوروں میں پاکستان سے جانے لگا ہے، اور اس پر ’’میڈ ان پاکستان‘‘ درج ہے، 5 کلو کے نمک کا پیکٹ 14 ڈالر میں فروخت ہورہا ہے،

7۔ کوکا کولا کی ترکی سے تعلق رکھنے والی کمپنی نے ہری پور میں 50 ملین ڈالر سے نئے پلانٹ کی تعمیر شروع کردی ہے، کمپنی یہ مشروبات افغانستان اور وسط ایشیا تک سپلائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس سے پاکستان کو زرمبادلہ بھی ملے گا، اسی طرح حطار انڈسٹریل زون میں 5 لاکھ ٹن سالانہ پیداوار کی اسٹیل مل پر بھی کام شروع ہوگیا ہے، اس سے پہلے پشاور میں رشکئی زون میں چینی کمپنی نے بڑی اسٹیل مل کی تعمیر شروع کی ہے،

8۔ سردیوں میں ہر سال پاکستان میں گیس کی قلت پیدا ہوجاتی ہے، حکومت نے اس مسئلے کے مستقل حل کے لئے پورٹ قاسم پر گیس کے بڑے زیر زمین ذخائر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں گیس اسٹور کی جائے گی، تاکہ سردیوں سمیت بوقت ضرورت اس گیس کو استعمال کیا جاسکے، اس کے ساتھ ہی دو نئے ایل این جی ٹرمینلز کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، لیکن ان ٹرمینلز کی خاص بات یہ ہوگی کہ حکومت انہیں کسی قسم کے کیپسٹی چارجز یا کوئی ادائیگی نہیں کرے گی، اور وہ خود گیس فروخت کریں گے،

9۔ حکومت نے بجلی کے شعبے میں بھی بڑا فیصلہ کیا ہے، اور کراچی کی نجی کمپنی کے الیکٹرک اور باقی ملک میں چلنے والی سرکاری بجلی کمپنیوں کی اجارہ داری 2023 تک ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعد دوسری نجی کمپنیاں بھی بجلی گھر لگا کر صارفین کو بجلی فروخت کرسکیں گی، اس طرح مقابلے کا رجحان پیدا ہوگا،

Leave A Reply

Your email address will not be published.