برطانیہ میں تمام پابندیاں جلد ختم ہونے کا خواب چکنا چور، کیا رکاوٹ آئی ؟

0

لندن: بھارتی ڈیلٹا وائرس کے کیس بڑھنے کے بعد برطانیہ میں تمام کرونا پابندیاں ختم کرنے کا خواب تاخیر کا شکار ہوگیا، وزیراعظم نے باضابطہ اعلان کردیا، رات کی سرگرمیوں والے کاروباری اداروں نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن مکمل ختم کرنے میں مزید تاخیر کی گئی تو ان کے کاروبار مکمل تباہ ہوجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا کے مریض بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور پیر کو مزید 7 ہزار 742 مریض سامنے آئے ، جو ایک ہفتے میں ایک تہائی اضافہ ہے، کرونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے 21 جون سے تمام پابندیاں ختم کرنے کا پروگرام تبدیل کردیا ہے، اور انہوں نے اس میں چار ہفتوں کی توسیع کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم نے اپنی پارٹی کے ارکان پارلیمان اور کاروباری اداروں کا دباو مسترد کرتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جب تک مزید لوگوں کو ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگ جاتی ، وہ کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، وبا ختم نہیں ہوسکتی ، اور ہمیں اس کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا، ہمیں عقلمندی سے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے تمام پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ چار ہفتوں کے لئے موخر کردیا ، جس کا مطلب ہے کہ کم ازکم 19 جولائی تک پابندیاں برقرار رہیں گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتوں کےبعد صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔  برطانوی ماہرین نے حکومت کو بتایا تھا کہ بھارتی ڈیلٹا وائرس اس سے پہلے برطانیہ میں سامنے آنے والے کینٹ وائرس سے زیادہ خطرناک اور پھیلاو کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اور ویکسین کی سنگل ڈوز لینے والے اس وائرس کے خلاف مدافعت کی کم صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سے پہلے رات کے کاروبار سےوابستہ اداروں نے کہا تھا کہ اگر پابندیاں ہٹانے کی ڈیڈ لائن 21 جون سے آگے لے جائی گئی ، تو ان کے لئے کاروبار کا بچانا مشکل ہوجائےگا، برطانوی اخبار کے مطابق ’’نائٹ ٹائم انڈسٹریز ایسوسی ایشن ‘‘ کے سروے میں 95 فیصد کاروباری اداروں کا کہنا تھا کہ وہ 21 جون سے معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے تیاری کرچکے تھے، لیور پول میں ونڈ فیکٹری کلب چلانے والی لارا کوٹر کا کہنا ہے کہ پابندیوں میں مزید توسیع ہمارے لئے تباہی کا پیغام ہوگی، اب ہمارے پاس وسائل نہیں رہے۔

برسٹل میں نائٹ ٹائم اکانومی کے ایڈوائزر کیرلی ہیتھ نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ برسٹل کی ایک تہائی آبادی نائٹ ٹائم اکانومی سے وابستہ ہے، پابندیوں میں توسیع ہمارے کاروبار کے کفن میں آخری کیل ثابت ہوسکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.