اٹلی میں پاکستانی لڑکی لاپتہ، اہم شواہد مل گئے، یکجہتی کیلئے اطالوی شہریوں کا مظاہرہ

0

ریجو ایمیلیا: (رپورٹ: تنویر ارشاد) اطالوی حکام نے ایک نوجوان پاکستانی لڑکی لاپتہ ہونے کی تحقیقات میں اہم شواہد ملنے کا دعویٰ کیا ہے، لڑکی کے اپنے گھر والوں سے شادی کے معاملے پر اختلافات چل رہے تھے، دوسری طرف شہر کی مئیر سمیت سینکڑوں اطالوی شہریوں نے لاپتہ لڑکی کے لئے جلوس نکالا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اطالوی شہر ریجو ایمیلیا کے علاقے NOVELLARA میں ایک 18 سالہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس تقریباً ایک ماہ قبل لاپتہ ہوگئی تھی، اور اس لڑکی کے والدین بھی اس کے بعد اچانک پاکستان چلے گئے تھے۔ اطالوی سرکاری خبر ایجنسی ’’انسا‘‘ کے مطابق اب پولیس لاپتہ پاکستانی لڑکی کو تلاش کررہی ہے، اور اس دوران اسے ایسے شواہد ملے ہیں، جس سے شبہ ہوتا ہے کہ مبینہ طور پر ثمن عباس زندہ نہیں ہیں، ریجو ایمیلیا کے پراسیکیوٹر آفس کا کہنا ہے کہ وہ ثمن عباس کی گمشدگی کی تفتیش اب مارنے کے پہلو سے بھی کررہے ہیں، کیوں کہ انہیں شبہ ہے کہ ہوسکتا ہے لڑکی کو مار دیا گیا ہو، کارابیری پولیس ثمن عباس کے گھر کے قریب مختلف مقامات کی تلاشی لے رہی ہے، اس دوران کارا بیری کو علاقے میں لگے ایک سی سی ٹی وی کیمرہ کی ویڈیو ملی ہے، جس میں 29 اپریل کو تین افراد ثمن عباس کے گھر کے پچھلے حصے میں دو بیلچے لے جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں، ان کے ہاتھ میں ایک بڑا بیگ بھی ہے، مذکورہ تینوں افراد دو گھنٹے بعد گھر میں واپس آتے ہیں، اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ وہ لاپتہ لڑکی کے والدین کی جانب سے اچانک اٹلی سے چلے جانے کے معاملے کو بھی دیکھ رہے ہیں، اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے عالمی ادارہ سے مدد لینے پر غور کیا جارہا ہے۔

لڑکی اور والدین کا تنازعہ

اطالوی حکام کے مطابق لڑکی کے والدین اس کی اپنی مرضی سے شادی کرانا چاہتے تھے ، لیکن وہ اس کے لئے تیار نہیں تھی، اس نے اطالوی حکام کو شکایت کی تھی ، جس پر اسے کچھ عرصے کیلئے حکومتی سینٹر میں بھی رکھا گیا تھا، تاہم بعد میں لڑکی خود اپنے والدین کے پاس چلی گئی تھی، لیکن ایک ماہ قبل اچانک ثمن عباس اچانک لاپتہ ہوگئی ، جبکہ اس کے والدین بھی خاموشی سے پاکستان چلے گئے۔

اطالوی شہریوں کا مظاہرہ

ثمن عباس لاپتہ ہونے کی خبرپھیلنے پر اس کے شہر Novellara میں سینکڑوں اطالوی شہریوں نے مظاہرہ کیا ہے، مظاہرے میں مئیر Elena Carletti (الینا کارلیتی )سمیت مقامی بلدیاتی نمائندوں نے بھی شرکت کی،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مئیر نے کہا کہ ہم آج ایک ایسی لڑکی کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں، جسے ہم میں سے شائید کوئی نہیں جانتا تھا، انہوں نے کہا کہ ثمن کبھی اکیلی نہیں تھی اور نہ ہم اسے اکیلا چھوڑیں گے، ہمیں ثمن کی فکر ہے، اور ہم اس کے لئے دعاگو ہیں، بعد ازاں مئیر الینا کارلیتی نے نمائندہ ’’احساس نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ثمن عباس ابھی تک لاپتہ ہیں، اور انہیں امید ہے کہ وہ زندہ ہوگی، اور جلد ہم اسے تلاش کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، ہماری دعائیں اس کے ساتھ ہیں، ہم پرامید ہیں کہ وہ واپس آجائیں گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.