روم: اٹلی میں بھارت سے آنے والی پرواز میں کرونا مریض نکل آئے، جس کے بعد اطالوی حکومت نے فوری طور پر سفری پابندی مزید سخت کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں بھی کرونا کی خراب صورتحال کے پیش نظر وہاں سے آنے والوں پر بھی اضافی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ائر انڈیا کی پرواز AI 1123 کے ذریعہ روم پہنچنے والے 213 بھارتی مسافروں کی سخت اسکریننگ کی گئی، اطالوی وقت کے مطابق رات 9 بجے روم پہنچنے والی پرواز کے مسافروں کے ٹیسٹ اور اسکریننگ رات گئے تک جاری رہی، اس دوران ان میں سے 23 بھارتی مسافروں کا کرونا پازیٹو آگیا، جبکہ ائر انڈیا کی پرواز کے عملے کے 10 ارکان میں سے بھی 2 کا کرونا پازیٹو آیا ہے، حالاں کہ بھارتی مسافر اور عملہ کرونا کی منفی رپورٹ کے ساتھ اٹلی کے لئے سوار ہوئے تھے، بھارتی پرواز کے مسافروں میں سے 23 پازیٹو نکلنے کے بعد اطالوی وزیر صحت رابرٹ سپرانزا نے بھارت سے مسافروں کے آنے پر مکمل پابندی لگادی ہے، اور اب صرف اطالوی شہری ہی بھارت سے واپس آسکیں گے۔
قبل ازیں اٹلی کے قانونی پرمٹ رکھنے والوں کو بھی واپسی کی اجازت دی تھی، اسی طرح نئی پابندی کے بعد ان مسافروں کا اٹلی میں داخلہ بھی بند کردیا گیا ہے، جنہوں نے گزشتہ 14 روز کے دوران بھارت میں قیام یا وہاں کا سفر کیا ہوگا، بھارت کے ساتھ ساتھ یہ سفری پابندیاں بنگلہ دیش اور سری لنکا پر بھی لگادی گئی ہیں، ان پابندیوں کے نتیجے میں ان تینوں ممالک کے مسافر اب کسی اور ملک سے ٹرانزٹ کرکے بھی اٹلی نہیں آسکیں گے۔
اطالوی سرکاری خبر ایجنسی ’’انسا‘‘ کے مطابق بھارت سے آنے والی آخری پرواز کے تمام مسافروں کو روم کے ہوٹل اور ایک فوجی مرکز میں قرنطینہ کردیا گیا ہے، ان میں 31 بچے بھی شامل ہیں، جن میں سے تین شیرخوار ہیں، اس سے پہلے بنگلہ دیش سے آنے والی پرواز کے مسافروں کی بھی اسی طرح اسکریننگ اور پھر قرنطینہ کیا گیا۔
اس سے قبل لازیو ریجن جس میں روم شامل ہے کے سربراہ نکولا زنگراتی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ نہ صرف ان ممالک سے پروازوں پر خود مکمل پابندی لگائے، بلکہ اس حوالے سے یورپی سطح پر اقدامات کرائے جائیں، لازیو ریجن کے کونسلر Alessio D’Amato کا کہنا ہے کہ بھارتی پرواز کے جن مسافروں کا کرونا پازیٹو آیا ہے، انہیں اور ان کے ساتھ رابطے میں رہنے والوں کو ہوٹل میں قرنطینہ کردیا گیا ہے، جبکہ کرونا کے نتائج اور اس کی قسم کو جانچنے کے لئے ٹیسٹ انسٹی ٹیوٹ کو بھیج دئیے گئے ہیں۔