ننھے تارک وطن نے برطانوی افسران کے دل بھی موہ لئے ،مگر کیسے؟
لندن: وہ کہتے ہیں ناں کہ’’الٹی ہوگئیں سب تدبیریں، کچھ نہ دوا نے کام کیا‘‘، تو ایسا ہی کچھ برطانوی وزیرداخلہ پریتی پٹیل کی ان کوششوں کے ساتھ ہورہا ہے، جو وہ تارکین کی آمد روکنے کے لئے کررہی ہیں، کیوں کہ تارکین کا ایک اور بڑا گروپ برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوگیا ہے،ان میں ایک معصوم بچہ بھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرانس اور برطانیہ کی جانب سے انگلش چینل کے ذریعہ تارکین وطن کی نقل وحرکت روکنے کیلئے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے باوجود تارکین وطن کی کشتیاں دونوں ملکوں کے حکام کو چکمہ دے کر برطانیہ پہنچنے میں کامیا ب ہوگئی ہیں، بی بی سی اور ایک برطانوی آن لائن اخبار نے بتایا ہے کہ تارکین کی نئی کھیپ منگل کو ڈوور میں پہنچی ہے، سات کشتیوں کے ذریعہ 113 تارکین فرانس سے برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں، ان میں ایک معصوم بچہ بھی ہے، KENT ONLINE نے تارکین کے ساتھ آنے والے معصوم بچے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں برطانوی اہلکار بچے کو کشتی سے احتیاط کے ساتھ اٹھا رہے ہیں، پھر بچے کو خشک جگہ پر لٹایا جاتا ہے، اس دوران ایک اہلکار بچے کی کیپ ٹھیک کرتا ہے، تو دوسرا برطانوی افسر بچے کی طرف دیکھ کر مسکراتا ہے، جس پر بچہ بھی مسکرا کر جواب دیتا ہے، حکام کے مطابق اس سال اب تک 1500 تارکین انگلش چینل سے برطانیہ پہنچ چکے ہیں، جبکہ 2020 کے پورے سال میں ان کی تعداد 8 ہزار رہی تھی۔
دوسری طرف فرانسیسی حکام نے 4 کشتیاں روک کر مزید 72 تارکین کی برطانیہ کی طرف پیش قدمی روک دی ہے، فرانسیسی حکام کے مطابق پیر کی صبح ان کشتیوں کو انگلش چینل میں اس وقت پکڑا گیا ہے، جب ان پر سوار تارکین مشکلات کا شکا ر ہوچکے تھے، اور ان کی جانوں کو خطرات لاحق ہوسکتے تھے،