یورپ میں شرح پیدائش میں تشویشناک کمی، پوپ کی اٹلی کیلئے دعا

0

برسلز: یورپ کی آبادی کو کرونا کی نظر کھا گئی، پہلے سے گرتی شرح پیدائش سے پریشان ممالک کی پریشانی مزید بڑھ گئی ہے، جوڑے شادی اور بچوں سے منہ موڑ رہے ہیں، دوسری طرف شرح اموات وبا کی وجہ سے بڑھ گئی ہے، پوپ نے اٹلی میں شرح پیدائش گرنے پر تشویش ظاہر کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا  کی نظر یورپ کی آبادی کو کھا گئی ہے، اور بڑے یورپی ممالک میں شرح پیدائش تیزی سے گری ہے، معاشی مشکلات اور غیر یقینی مستقبل کے خوف سے جوڑے شادیوں سے بھی بچنے لگے ہیں، برطانیہ جیسا ملک بھی متاثر ہوگیا، سب سے خراب اعداد وشمار اٹلی سے آئے ہیں، جو پہلے ہی شرح پیدائش میں کمی کے مسئلے سے پریشان ہے، شماریات کے اطالوی ادارے ISTAT کی رپورٹ کے مطابق 15 شہروں سے لئے گئے نمونے بتاتے ہیں کہ شرح پیدائش مزید 21 فیصد گرگئی ہے، جبکہ گزشتہ 10 ماہ کے لاک ڈاؤن کے دوران شادیوں کی شرح 50 فیصد کم ہوئی ہے، ISTAT کے سربراہ Gian Carlo Blangiardo کا کہنا ہے کہ شادیوں کی تعداد میں نصف کمی کے اثرات مستقبل میں بھی شرح پیدائش پر پڑیں گے۔

دیگر یورپی ملکوں کا حال

جرمنی اور فرانس میں بھی سروے کے مطابق لاک ڈاؤن سے بچوں کی پیدائش کم ہوئی ہے، اور جوڑوں نے بچوں کی پیدائش کی کوششیں ترک یا پھر تاخیر کا شکار کردی ہیں، جرمنی میں 2011 کے بعد پہلی بار آبادی میں اضافہ نہیں ہوا، دوسری طرف برطانیہ میں 2000 کے بعد سب سے کم بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

پوپ کی تشویش

پوپ فرانسس نے بھی اٹلی میں شرح پیدائش منفی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اتوار کو اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ زندگی اللہ کا بہت بڑا تحفہ ہے، انہوں نے اٹلی میں شرح پیدائش کے حوالے سے دعا کی کہ جلد ہی اس میں بہتری ہو۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.