روم: کرونا بحران کے دوران مارچ میں جب اٹلی اس وبا کی بری طرح لپیٹ میں تھا اور اسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی تھی، اس دوران لمبارڈیا کے اسپتال میں ایک ڈاکٹر کارلو مسکا کی جانب سے 2 مریضوں کو بے ہوشی والی دوا کی زیادہ مقدار کے ذریعہ دینے کا کیس سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی میں ڈاکٹر کی جانب سے کرونا کی پہلی لہر کے دوران مارچ میں اسپتالوں میں جگہ کم پڑے پر بستر خالی کرانے کے لئے مریضوں کو مارنے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے حکام کو اہم ثبوت مل گئے ہیں، جبکہ متعلقہ ڈاکٹر کو نظر بند کردیا گیا ہے۔ان مریضوں میں 61 سالہ نیتل باسی اور 80 سالہ اینجلو پیلٹی شامل ہیں، برطانوی اخبار میل کے مطابق یہ معاملہ اسپتال کی نرسوں کے درمیان واٹس ایپ میسجز سامنے آنے پر کھلا ہے، جنہوں نے ڈاکٹر کارلو مسکا پر شبہ ظاہر کیا تھا کہ یہ اسپتال کے بستر خالی کرانے کے لئے مریضوں کو ماررہے ہیں، اور یہ کہ وہ اس معاملے میں اس کے ساتھ شامل نہیں ہوں گی، ابتدائی طور پر ڈاکٹر کے خلاف 2 مریض مارنے کے الزام میں تحقیقات شروع ہوئی تھیں، لیکن اب مزید 3 مریضوں کا معاملہ بھی اس میں شامل ہوگیا ہے، جن کے طبی ریکارڈ میں اس ڈاکٹر نے ردوبدل کردیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کارلو مسکا ان مریضوں کو بےہوشی کی دوا کی زائد ڈوز دینے کے موقع پر دیگر اسٹاف کو کمرے سے چلے جانے کا کہہ دیتا تھا، تاکہ اس پر کوئی شک نہ ہو۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس دوران ڈاکٹر کالو مسکا کے اسپتال میں بے ہوشی والی ادویات 70 فیصد زائد منگوائی گئیں، حالاں کہ ریکارڈ کے مطابق صرف 5 مریضوں کو بے ہوش کرنے والی دوا کی ضرورت پڑی تھی، مذکورہ ڈاکٹر نے اپنے اوپر لگے الزامات کو غلط قرار دیا ہے، تاہم حکام نے انہیں معطل کرکے گھر میں بند کردیا ہے۔