یورپی ملک کی سرحد پر تارکین وطن کا دھاوا، پھر کیا ہوا؟

0

میڈرڈ: یورپی ملک کی سرحد پر تارکین وطن کے گروپ نے دھاوا بول دیا، رکاوٹوں اور اپنے زخموں کی پروا نہ کرتے ہوئے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، اور اس میں متعدد کامیاب بھی ہوگئے، 150 سے زائد تارکین وطن کے گروپ نے باڑ توڑ کر ملک میں غیر قانونی داخل ہونے کی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق مراکش کی سرحد اسپین کے علاقے میلیلا (Melilla) سے ملتی ہے، اور یہ  چھوٹا سا سرحد ی مقام کسی وقت یورپ آنے کے خواہشمند تارکین وطن کے لئے اہم روٹ سمجھا جاتا تھا، تاہم بعد میں اسپین کی حکومت نے اس روٹ کو بند کرنے کے لئے نہ صرف دیوار تعمیر کی بلکہ اس پر خاردار تاریں بھی نصب ہیں، تاکہ کوئی دیوار پر چڑھنے کی کوشش نہ کرسکے، لیکن گزشتہ روز یورپ آنے کے لئے بے تاب تارکین وطن کے ایک گروپ نے خاردار تار کی پروا نہ کرتے ہوئے   دیوار پر دھاوا بول دیا، اور اسپین کے حصے میں داخل ہونے کی کوشش کی، اسپین کے گارڈز بھی کوشش کے باوجود انہیں پوری طرح نہ روک پائے، ہسپانوی حکام کا کہنا ہے کہ 150 سے زائد تارکین وطن کے گروپ نے باڑ توڑ کر ملک میں غیر قانونی داخل ہونے کی کوشش کی، اور ان میں سے 87 افراد ملک میں گھسنے میں کامیاب بھی ہوگئے ہیں جبکہ 9 تارکین  زخمی ہوئے ہیں۔

بارڈر پار کرکے یورپی حدود میں داخل ہونے والے تمام تارکین وطن کا تعلق افریقی ممالک سے تھا، حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اگست کے بعد پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں تارکین وطن نے باڑ توڑ کر اسپین کے علاقے میں گھسنے کی کوشش ہے۔

اس سے قبل 20 اگست کو 300 افراد نے باڑ کو پار کرنے کی کوشش کی تھی، جس میں 30 افراد ہی اس کو پار کرنے میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ ایک شخص اپنی زندگی گنوا بیٹھا تھا۔ ہسپانوی حکام نے ملک میں داخل ہونے والے 87 تارکین وطن کو تحویل میں لے لیا ہے، اور انہیں مقامی مہاجرین سینٹر منتقل کردیا ہے، جہاں ان کی شناخت کی جائے گی، مراکش اور ہسپانوی علاقوں سیؤٹا اور میلیلا کے مابین سرحدی باڑ کو عبور کرکے یورپی حدود میں داخل ہونا تارکین وطن کیلئے ایک مقبول راستہ  رہا ہے، تاہم ہسپانوی حکام اس طرح بارڈر کراس کرنے والے زیادہ تر تارکین وطن کو مراکش واپس بھیج دیتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے 17 روز کے دوران 97 افراد میلیلا اور 82 افراد سیوٹا پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ 194 تارکین سمندری حدود کراس کرلے اسپین کی مرکزی حدود میں داخل ہونے میں کامیاب ہوچکے ہیں، رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک 1 ہزار سے زائد تارکین ہسپانوی جزیرے کنیری آئی لینڈ پر پہنچ چکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.