کرونا ڈیپورٹ ہونے سے بچا گیا، تیار پروازیں منسوخ

0

لندن: کرونا نے پوری دنیا کے انسانوں کو پریشان کررکھا ہے، لیکن برطانیہ میں کچھ  افراد کے لئے چاہے وقتی طور پر ہی سہی یہ فائدہ کا سبب بھی بن گیا، اور آخری وقت میں ان کی ڈیپورٹیشن روک دی گئی، تارکین کو ڈیپورٹ کرنے کے لئے چارٹر پرواز بھی تیار کھڑی تھی۔

تفصیلات کے مطابق 31 دسمبر کو بریگزٹ مکمل ہونے پر برطانیہ ڈبلن معاہدہ کی سہولت بھی کھودے گا، جس کے تحت وہ تارکین وطن کو ان یورپی ملکوں میں واپس بھیج دیتا ہے، جہاں سے وہ برطانیہ آئے ہوتے ہیں، اس لئے برطانوی وزیرداخلہ پریتی پٹیل نے غیر قانونی تارکین کی ڈیپورٹیشن کا عمل تیز کردیا ہے، تاہم اب برطانیہ میں لندن کے گیٹ وک ائرپورٹ کے قریب واقع تارکین وطن کے بڑے حراستی مرکز ’’بروک ہاؤس‘‘ سے ڈیپورٹیشن کا عمل آخری وقت میں روکنا پڑگیا، اور اس کی وجہ کرونا بنا ہے، ’’بروک ہاؤس‘‘ کو طبی ما ہرین کی طرف سے نوٹس موصول ہوا کہ یہاں کرونا پھیل چکا ہے، لہذا وہاں سے اب کوئی بھی باہر نہیں جائے گا۔

یہ نوٹس ایسے موقع پر موصول ہوا، جب کم ازکم 20 تارکین وطن تو فوری طور پر ڈیپورٹ کرنے کے لئے چارٹر پرواز بھی تیار کھڑی تھی، ہوم آفس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ’’بروک ہاؤس‘‘ میں کرونا کے کیس سامنے آئے ہیں، اس کے علاوہ مزید تین پروازیں بھی غیر قانونی تارکین وطن کو دو تین روز میں لے کر جانے والی تھیں، جو اب سب منسوخ کردی گئی ہیں، دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں اور این جی اوز نے لوگوں کی صحت کے بجائے امیگریشن کنٹرول کو ترجیح دینے پر ہوم آفس پر شدید تنقید کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.