شیخ رشید کی دیرینہ خواہش پوری، وزارت داخلہ کیوں مل گئی، جانئے

0

اسلام آباد: (رپورٹ:تصدق چوہدری) ن لیگ کو قابو کرنے کے لئے شیخ رشید کو داخلہ کی اہم وزارت دی گئی، مقتدر حلقے بھی وزارت داخلہ میں شیخ رشید کو لانے کے حق میں تھے۔ بریگیڈئیر اعجاز شاہ طبی مسائل اور حالیہ چند ماہ میں کرونا سے اپنے دو بھائیوں کی وفات کا صدمہ سہنے کی وجہ سے

ماضی کی طرح وزارت داخلہ پر توجہ نہیں دے پار ہے تھے اور انہوں نے خود بھی وزارت تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، شیخ رشید کی بھی دیرینہ خواہش رہی کہ وہ وزیرداخلہ بنیں، اس حوالے سے شیخ رشید نے حکومت بنتے ہی وزیراعظم سے وزارت داخلہ دینے کا قلمدان مانگا تھا، تاہم انہیں اس وقت وزارت ریلوے دی گئی تھی، دوسری طرف شیخ رشید کے وزیرِداخلہ بننے کی خبر لیگی حلقوں پر بجلی بن کر گری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹیم کے بیٹنگ آرڈر میں اہم تبدیلی کی ہے اور ملک میں امن وامان کی ذمہ دار وزارت داخلہ کا قلمدان تجربہ کار شیخ رشید کو سونپ دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب اپوزیشن جماعتیں پی ڈی ایم کی چھتری تلے پابندی کے باوجود جلسے و ریلیاں نکال رہی ہیں اور جنوری میں اسلام آباد مارچ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق داخلہ کی وزارت سے تبدیل کرکے نارکوٹکس کی وزارت میں جانے والے بریگیڈئیر اعجاز شاہ اگرچہ بہت تجربہ کار رہنما ہیں۔ تاہم دل کے عارضے اور پھر کرونا سے دو بھائیوں کی وفات کے صدمہ سے وہ بہت متاثر ہوئے ہیں۔ اس لئے وہ خود بھی داخلہ جیسی اہم وزارت مزید پاس رکھنے کے خواہشمند نہیں تھے۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو وزیرِداخلہ بناکر وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن بالخصوص ن لیگ کو سرپرائز دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شیخ رشید جیسے تجربہ کار سیاستدان جو ن لیگ میں طویل عرصہ رہے ہیں اور پارٹی کو بہت قریب سے جانتے ہیں ان کے وزیرِداخلہ بننے سے لیگی حلقوں میں پریشانی دیکھی گئی ہے۔

شیخ رشید مقتدر قوتوں کے بھی بہت قریب ہیں اور ان کی وزیر داخلہ کی حیثیت سے تعیناتی کے بعد ن لیگ میں ٹوٹ پھوٹ تیز ہونے کا امکان ہے ۔وزیرِداخلہ کی حیثیت سے انٹیلی جنس بیورو سمیت کئی سول خفیہ ادارے بھی شیخ رشید کے ماتحت ہوں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.