کرونا ٹیسٹ کی پاکستانی شرط، اٹلی، جرمنی اور برطانیہ والوں کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا

0

اسلام آباد: دنیا میں کرونا کی دوسری لہر شروع ہونے پر پاکستان نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی شروع کردیں، ملک کو کرونا سےمحفوظ رکھنے کیلئے  دیگر ممالک کی طرح پاکستان نے بھی دنیا کے 190 ممالک میں سے بیشتر ملکوں سے آنے والے  مسافروں پر پیشگی کرونا ٹیسٹ کی شرط عائد کردی ہے۔

تاہم 38 ممالک جہاں کرونا کی صورتحال قابو میں ہے، وہاں سے آنے والے مسافروں کو ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔’’ احساس نیوز‘‘ان 38 خوش نصیب ممالک کی فہرست اپنے قارئین کے لئے دے رہا ہے، دوسری طرف اوورسیز پاکستانیوں نے یہ شرط واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے تقریباً190 ممالک میں سے  بیشتر ملکوں  سے  آنے والے مسافروں کے لئے پاکستان نے بھی پیشگی کرونا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا ہے، 4 اکتوبر سے مستثنیٰ 38 ممالک کے علاوہ دیگر تمام  ملکوں سے آنے والے شہریوں کو پاکستان کے سفر سے 96 گھنٹے قبل کرونا کا ٹیسٹ کرانا ہوگا، اور رپورٹ نیگٹو آنے کی صورت میں ہی انہیں ائر لائن بورڈنگ کارڈ جاری کرے گی، اس حوالے سے پاکستان نے تمام ائیر لائنز کو حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

خوش نصیب ممالک

حکومت نے جن 38 ملکوں سے آنے والے مسافروں کو  کرونا  ٹیسٹ سے مستثنیٰ رکھا ہے، یعنی ان ملکوں سے آنے والے مسافروں کو کرونا ٹیسٹ  کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی،  ان خوش نصیب ممالک میں اٹلی، جرمنی، یونان، فن لینڈ، سویڈن، ناروے، پولینڈ، ترکی، سعودی عرب، آسٹریلیا، کینیڈا، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، چین، جاپان،  سنگاپور، سلواکیہ،  تھائی لینڈ، بلغاریہ، سری لنکا، جنوبی کوریا، سربیا، سینیگال، بیلاروس، کیوبا، اسٹونیا، ایل سلواڈور،  فیجی، قازقستان، کینیا، لٹویا، لتھوانیا، ملاوی، میانمار، روانڈا، ٹوگو، یورو گوائے اور یوگنڈا شامل ہیں، ان تمام 38 ممالک سے آنے والے مسافروں کو پاکستان کے سفر کے لئے کرونا ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ٹیسٹ کی شرط والے اہم ممالک

حکومت نے جن  ملکوں کے لئے ٹیسٹ کی شرط عائد کی ہے، ان میں برطانیہ، فرانس، اسپین، ڈنمارک، پرتگال، سوئٹزرلینڈ، آسٹریا جیسے بڑے یورپی ممالک شامل ہیں جبکہ امریکہ بھی اس فہرست میں شامل ہے، جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے، اسی طرح  سعودی عرب کے علاوہ باقی عرب  ممالک سے آنے والے مسافروں کے لئے کرونا ٹیسٹ کا رزلٹ لے کر آنے کی شرط عائد کردی گئی ہے۔ ان میں کویت، قطر، بحرین، متحدہ عرب امارات، اومان  شامل ہیں، ایران  سے آنے والوں پر بھی یہ پابندی لگائی گئی ہے، ان ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کو جو 4 اکتوبر کے بعد پاکستان کا سفر کریں گے،  96 گھنٹے پہلے اپنا کرونا ٹیسٹ کرانا ہوگا، اور رپورٹ نیگٹو آنے کی صورت میں ہی انہیں سفر کی اجازت دی جائے گی۔

اوورسیز پاکستانیوں کا ردعمل

دوسری طرف بالخصوص برطانیہ،اسپین، فرانس اور پرتگال جیسے یورپی ملکوں اور یواے ای میں مقیم پاکستانیوں نے اس شرط پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اور انہوں نے وزیراعظم کی پورٹل، سفارتی حکام اور حکومتی رہنماؤں سے رابطے کرکے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے یہ شرط ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے،  ان کا کہنا ہے کہ حکومت یہ شرط صرف غیرملکیوں کے لئے رکھے، اور اوورسیز پاکستانیوں کو اس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، کرونا کی صورتحال میں پہلے ہی اوورسیز پاکستانی معاشی دباؤ کا شکار ہیں، ایسے میں  پاکستان آنے کے لئے مہنگے کرونا ٹیسٹ  کرانے سے ان کیلئے مشکلات مزید بڑھ جائیں گی، یورپی ملکوں میں مقیم پاکستانی فیملیز کے ہمراہ وطن کا سفر کرتے ہیں، اور اگر ایک گھرانے میں عمومی طور پر پانچ سے 6 افراد ہوتے ہیں، ان کے لئے پیشگی کرونا ٹیسٹ کرانا بہت مہنگا عمل ثابت ہوگا، اگر  ٹیسٹ ضروری بھی ہے، تو یہ پاکستان پہنچ کر کیا جاسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.