بھارتی اور چینی فوج میں گولیاں بھی چل گئیں، جنگ کا خطرہ 

0

بیجنگ: عالمی ماہرین کی جانب سے بھارت اور چین کے درمیان غیر ارادی طور پر جنگ چھڑنے کے انتباہ کے ایک روز بعد ہی دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال انتہائی خطرناک رخ کرگئی ہے، اور4 ماہ سے جاری سرحدی کشیدگی میں پہلی بار دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان اسلحہ کا استعمال ہوا ہے، جس کےبعد چین نے بھارت کو سنگین فوجی نتائج کا انتباہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین اور بھارت کے درمیان لداخ میں 4 ماہ سے جاری کشیدگی پیر کو اس وقت خطرناک رخ اختیار کرگئی ، جبکہ مشرقی لداخ میں پنگانگ جھیل کے جنوبی حصے میں پہلی بار دونوں افواج نے اسلحہ کا استعمال کیا ہے اور فائرنگ کی گئی ہے، یہ وہی علاقہ ہے جہاں کچھ روز قبل بھارتی فوج نے چینی پیش قدمی ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

اس سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کے تحت سرحدوں پر افواج غیر مسلح ہوتی ہیں ، اور لڑائی کی صورت میں بھی ہاتھوں اور ڈنڈوں سے لڑتی رہی ہیں ، تاہم پیر کو فائرنگ کے تبادلے سے یہ معاہدہ بھی ٹوٹتا نظر آرہا ہے، بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی کے مطابق فائرنگ مشرقی لداخ میں ہوئی ہے ، تاہم ایجنسی نے کسی نقصان کی اطلاع نہیں دی ۔ 

چین کا انتباہ

چین نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے پیر کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی سنگین خلاف ورزی کی ہے ، اور کشیدگی کو اس سطح پر پہنچادیا ہے ، کہ جہاں خطے کیلئے خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ بیان میں بھارت کو خبردار کیا گیا ہے کہ اندازے کی غلطی یا غلط فہمی سے صورتحال بگڑ سکتی ہے۔

ادھر بھارتی صحافی اور لکھاری اشوک سوائن نے کہا ہے کہ بھارت کے لئے صورتحال اچھی نہیں ، بھارتی فوج پہلے ہی جوابی اقدامات کے حوالے سے 4 ماہ پیچھے رہ گئی ہے، ایسے میں سرحد پر فائرنگ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے ، اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ چین پہلے ہی اپنی پوزیشن مضبوط کرچکا ہے ، اور وہ جنگ کے لئے تیار ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.