وفاق کی کراچی کیلئے کون سی اہم تجویز پر وزیراعلیٰ سندھ بھڑک اٹھے

0

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے کراچی کے معاملے پر تندوتیز پریس کانفرنس کی وجہ سامنے آگئی، وفاقی حکومت نے رواں ماہ 29 اگست کو مئیر کی مدت پوری ہونے پر شہر کے لئے غیر جانبدار، ایماندار اور اہل ایڈمنسٹریٹر لگانے کا پیغام وزیراعلیٰ کو پہنچا دیا ہے۔

جبکہ سندھ حکومت نے شہر کے باقی اداروں پر مکمل کنٹرول کے بعد کراچی کے بلدیاتی اداروں میں بھی سیاسی اورمن پسند افسران کی فوج ظفر موج تعینات کرنے کی تیاری مکمل کر رکھی ہے۔

اس حوالے سے پی پی پی قیادت نے  فہرستیں بھی تیار کررکھی ہیں ، جن کا مقصد شہر کے  بلدیاتی اداروں  اور ان کے وسائل پر بھی مکمل غلبہ حاصل کرنا ہے،اس مقصد کے حصول کے لئے باقی محکموں کی طرح بلدیہ میں بھی اندرون سندھ سے افسران لاکر تعینات کرنے  کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

تاہم ذرائع کےمطابق اس منصوبے سے وفاقی حکومت اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز بھی آگاہ ہیں، اور انہیں کراچی میں  پی پی پی حکومت کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے احساس محرومی کا بھی احساس ہے۔

جس سے آگے چل کرلسانی اور سیکورٹی  کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، اور ملک کا تجارتی مرکز ایک بار پھر تشدد اور لسانی سیاست کا شکار ہوسکتا ہے،اس حوالے سے  پاکستان کے کچھ دشمن  ممالک پہلے ہی کراچی کا امن خراب کرنے کی سازشیں کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق  وفاقی حکومت  نے اہم اداروں کی مشاورت سے کراچی کیلئے جامع پلان تیار کیا ہے، جس میں ترقیاتی اور انتظامی دونوں طرح کے اقدامات شامل ہیں ، اور اس پلان کے پہلے مرحلے پر  کام شروع ہوچکا ہے۔

وزیراعلیٰ کو پیغام

وفاقی حکومت کی ایک غیر سیاسی اہم شخصیت نے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرکے انہیں مئیر کی مدت مکمل ہونے پر غیر جانبدار اور وفاق کی مشاورت سے ایڈمنسٹریٹر لگانے کا پیغام پہنچایا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت اور پی پی پی قیادت کی پریشانی اس پیغام کے بعد مزید بڑھ گئی ہے، اور انہیں کراچی کے بلدیاتی اداروں  اور ان کے وسائل پر کنٹرول کا منصوبہ خطر ہ میں نظر آرہا ہے،اسی لئے وزیراعلیٰ سےتندو تیز پریس کانفرنس کرائی گئی۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اس حوالے سے اہم فیصلہ کرچکا ہے، اور اگر پی پی پی حکومت اس میں رکاوٹ بنی تو  دیگر آئینی آپشنز کو بروئے کار لایا جائے گا۔

 واضح رہے کہ زیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیر کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ  وہ اپنے اختیارات  کسی کے ساتھ شئیر نہیں کریں گے،اگر کسی کے دماغ میں خناس ہے تو وہ نکال دے۔

انہوں نے کراچی کو سندھ سے الگ کرنے  کی باتوں کو ملک سے دشمنی سے تعبیر کیااور کہاکہ سندھ ہماری ماں ہے اور جو ہماری ماں کے ٹکڑے کرنے کی بات کرے گا، ہم سب اس کے سامنے کھڑے ہو جائیں گے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان کراچی کے لئے  مل کر کام کرنےکی اطلاعات کو بھی مستردکیا اور کہا کہ صرف مشاورت ہوئی ہے،کوئی کمیٹی نہیں بنی،کمیٹی بنی بھی  تو صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کی ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.