اپوزیشن کی تنقید سے دلبرداشتہ 2 اوورسیز پاکستانی معاونین خصوصی مستعفی ہوگئے

0

اسلام آباد: دہری شہریت کے حوالے سے اپوزیشن کی تنیقد سے دلبرداشتہ ہو کر 2 اوورسیز پاکستانی ماہرین نے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کی خدمت کے لئے آئے تھے.

غیرملکی شہریت کے باوجود ان کے دل پاکستان کے لئے دھڑکتے ہیں ، لیکن موجودہ صورتحال میں ان کے لئے حکومت میں خدمات انجام دینا مشکل ہورہا ہے ، اس لئے وہ مستعفی ہورہے ہیں ۔

مستعفی ہونے والوں میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی تانیہ ایدریس اور معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مراز شامل ہیں ، ان میں تانیہ ایدریس کا استعفیٰ پاکستان کے لئے بڑھ دھچکہ ہے ، کیوں کہ وہ ملکی نظام کو ڈیجیٹل بنانے کے حوالے سے بہت شاندار کام کررہی تھیں ، وزیراعظم کی دعوت پر حکومتی ٹیم میں شمولیت سے قبل وہ گوگل میں اہم عہدہ پر تعینات تھیں اور بہت بھاری تنخواہ اور مراعات وصول کررہی تھیں.

تاہم عمران خان کی دعوت پر وہ اپنا پرکشش عہدہ چھوڑ کر پاکستان آئی تھیں ،جہاں پہلے انہیں دسمبر میں ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کا سربراہ بنایا گیا اور پھر معاون خصوصی کا عہدہ دے دیا گیا ، تانیہ ایدریس نے ’’احساس پروگرام ‘‘ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے بھی زبردست کام کیا اور ایسا نظام بنایا جس کی بدولت سیاسی مداخلت کے بغیر میرٹ پر امدادی رقوم کی تقسیم ممکن ہوئی ، اسی طرح انہوں نے کرونا مریضوں کا ریکارڈ مرتب رکھنے سمیت اس حوالے سے پوری چین کو بھی ڈیجیٹل بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔

استعفیٰ میں کیا لکھا ؟

تانیہ ایدریس کے استعفیٰ کامتن واضح کررہاہے کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے بے جا تنقید سے دلبرداشتہ تھیں ، حالاں کہ یہ وہی اپوزیشن جماعتیں ہیں ،جو اپنے دور اقتدار میں دہری شہریت اور اقامہ ہولڈرز کو حساس محکمے اور وزارتیں بھی سونپتی رہی ہیں ، تانیہ ایدریس نے لکھا ہے کہ وہ اول و آخر پاکستانی ہیں اور انہیں پاکستان سے اپنے تعلق پر فخر ہے.

انہوں نے کہا کہ میں نے شوق سے کینڈین شہریت نہیں لی تھی ، بلکہ یہ مجھے پیدائشی طور پر ملی کیوں کہ میرے پاکستانی والدین کینیڈا میں رہائش پذیر تھے، انہوں نے کہا کہ میری وجہ سے حکومت پر تنقید کی جارہی تھی ، بدقسمتی سے اس تنقید کے نتیجے میں ڈیجیٹل پاکستان کے مقاصد متاثر ہورہے تھے ، اس لئے میں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور استعفیٰ وزیراعظم کو بھیج دیا ہے.

تاہم انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ پاکستان کی خدمت کرتی رہیں گی ، ٹوئٹر پر شئیر استعفیٰ میں انہوں نے لکھا ہے کہ وہ پاکستان کو ڈیجیٹل بنانے کی خواہش لئے وطن واپس آئی تھیں ، میں پاکستانی ہوں اور رہوں گی ۔

دوسری طرف معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ وہ وزیراعظم کی دعوت پرعالمی ادارہ صحت میں اہم عہدہ چھوڑ کر پاکستان آئے تھے ، میں نے ایمانداری اور محنت کے ساتھ ملک کی خدمت کی اور میرا ضمیر مطمئن ہے ، مجھے اطمینان ہے کہ میں ایسے وقت مستعفی ہورہا ہوں ، جب بڑی اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان میں کرونا کے کیس کم ہورہے ہیں، پاکستان انشااللہ اس وبا سے بہتر صحت کے نظام کے ساتھ باہر آئے گا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ انہوں نے معاونین خصوصی کے بارے میں جاری منفی بحث اور حکومت پر اپنی وجہ سے ہونے والی تنقید کے باعث عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے

Leave A Reply

Your email address will not be published.