امریکی طالبعلم نے اطالوی پولیس اہلکار کو کیسے قتل کیا، ساتھی نے سب کچھ بتادیا

0

روم: اٹلی میں پولیس اہلکار کو قتل کرنے والے 2 امریکی طلبا کے کیس میں اہم موڑ آگیا ہے، اور مقتول اہلکار کے ساتھی نے عدالت میں بیان قلمبند کراتے ہوئے پورے واقعہ کی تفصیل بتائی ہے کہ کس طرح ملزمان نے چاقو سے حملہ کیا تھا۔

گزشتہ برس 26 جولائی کو پیش آنے والے واقعہ پر عدالت میں گواہی دیتے ہوئے اینڈریو ویرل نے بتایا کہ وہ اپنے بدنصیب ساتھی ماریو ریگا کے ساتھ سول لباس میں ڈیوٹی پر تھا، اس دوران ان دونوں نے ملزم امریکی طلبا کو روکنے کی کوشش کی، جو منشیات خریدنے کی کوشش میں تھے، اینڈریو نے بتایا کہ ان دونوں نے امریکی طلبا کو سامنے سے آواز لگائی اور کارڈ نکال کر اپنی شناخت بھی کرائی، تاہم اس کے ساتھی پر چاقو سے حملہ کردیا گیا۔

برطانوی اخبار کے مطابق اطالوی پولیس اہلکار نے عدالت کو بتایا چاقو لگنے سے اس کا ساتھی ماریو زمین پر گر پڑا، اس نے اپنے ساتھی کا خون روکنے کی بہت کوشش کی لیکن ایمبولینس آنے تک اس کا بہت خون بہہ چکا تھا، اینڈریو نے بتایا کہ  ہم صرف دونوں امریکی طلبا کی شناخت معلوم کرنا چاہتے تھے، لیکن انہوں نے حملہ کردیا۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ مجھ پر گیبریل نیٹل نے حملہ کیا، جبکہ ماریو کو فینگن لی ایلڈر نے چھرا گھونپ دیا۔

واضح رہے کہ امریکی طالبعلم  فینگن ایلڈر پہلے ہی اعتراف جرم کرچکا ہے، تاہم اس کا دعویٰ ہے کہ  مقتول اطالوی پولیس اہلکار نے اس پر عقب سے حملہ کیا تھا، اور یہ کہ وہ اسے کوئی منشیات فروش سمجھا تھا، اس لئے اس نے چاقو سے حملہ کیا، تاہم اینڈریو نے ملزمان کا موقف مسترد کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جب ماریو پر ملزم حملہ آور تھا، تب بھی ہم نے اسے یہ بتایا کہ رک جاو، ہم پولیس  اہلکار ہیں، لیکن انہوں نے  ہماری ایک نہ سنی۔

اس موقع پر عدالت کو اس آڈیو کال کی ریکارڈنگ بھی سنوائی گئی جو اینڈریو نے کی تھی، تاہم مقتول اہلکار کی بیوہ جو عدالت میں موجود تھی، یہ آڈیو سن کر   اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکیں اور انکی طبعیت خراب ہوگئی، جس پر عدالت نے مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.