ترکی کا الٹی میٹم، لیبیا میں جنگ کے بادل منڈلانے لگے

0

انقرہ: ترکی کی جانب سے لیبیا کے باغی جنرل حقتر کو سرت اور جفرا کے علاقے خالی کرنے کا الٹی میٹم دئیے جانے کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی نقل وحرکت دیکھی جارہی ہے، اور ترک فوج نے علاقے میں مزید ڈرون منتقل کردئیے ہیں جو باغی جنرل حقتر کے زیر قبضہ علاقوں پر بھی پروازیں کرتے دیکھے گئے ہیں۔

ترکی کی طرف سے مزید شامی جنگجو اور فوجی بھی لیبیا پہنچائے گئے ہیں، دوسری جانب باغی جنرل حقتر نے مصر سے فوجی مداخلت کی امید لگالی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے جمعہ کے روز لیبیا کے باغی جنرل حقتر کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ سرت اور الجفرا کے شہر اور ان سے ملحقہ تیل تنصیبات خالی کردیں ، ورنہ ترکی لیبیا کی قومی حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت یہ دونوں علاقے واپس لینے کے لئے کارروائی کرے گا، عرب میڈیا کے بعد اس الٹی میٹم کے بعد علاقے میں فوجی سرگرمیوں میں تیزی دیکھی گئی ہے ، اور ترکی کے ڈرونز کی پروازیں بڑھ گئی ہیں ، اس کے علاوہ شام سے مزید 1400 جنگجو اور اضافی ترک فوجی بھی لیبیا پہنچائے جانے کی اطلاعات ہیں 

دوسری طرف جنرل حقتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کا کہنا ہے کہ وہ سرت اور الجفرہ پر ترکی کے کسی بھی حملے کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے مصر سے امید لگاتے ہوئے کہا کہ مصر کا حق ہے کہ وہ لیبیا میں مداخلت کرے کیوں کہ وہ لیبیا کے امن میں حقیقی شراکت دار ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.