جرمنی میں خواتین کی خفیہ تصاویر بنانے پر سزا کا قانون بن گیا

0

برلن: جرمنی میں روڈ حادثات کے زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کی تصاویر اور ویڈیو بنانے پر پابندی لگادی گئی ہے، جبکہ خفیہ کیمروں کے ذریعہ خواتین کی نازیبا تصاویر بنانے پر بھی سزا کا اعلان کیا گیا ہے، جرمن پارلیمنٹ نے ان دونوں قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

جرمنی میں جمعہ کو پارلیمنٹ نے نئی قانون سازی کرتے ہوئے ’اپ اسکرٹنگ‘ کو جرم قرار دیا اور اس جرم کے مرتکب افراد کو 2 برس تک قید اور جرمانے کی سزا دی جاسکے گی، اس سے پہلے نیوزی لینڈ، فن لینڈ اور انگلینڈ اینڈ ویلز میں بھی  ’’اپ  اسکرٹنگ‘‘ جرم  قرار دی جاچکی ہے۔

جرمن وزیر انصاف کرسٹن  لیمبرسٹ کا کہنا ہے کہ ’’اپ اسکرٹنگ‘‘ کے نئے قانون سے خواتین کو تحفظ حاصل ہوگا، اور اب انجانے میں کوئی ان کی نازیبا تصاویر نہیں بناسکے گا، انہوں نے کہا کہ کوئی معاشرہ  اس طرح   کے اقدام کی اجازت نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حادثات کے زخمیوں یا ہلاک ہونے والوں کی تصاویر اور ویڈیو بنانے کو بھی جرم قراردیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک میں سیڑھیوں، لفٹس، شاپنگ مالز سمیت دیگر تفریحی جگہوں پر انتہائی چھوٹے خفیہ کیمرے لگا کر اسکرٹ پہنی ہوئی چلتی خواتین کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بنانے کا کلچر بڑھا ہے، جس کے بعد مختلف ممالک نے اس پر قانون سازی کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.