بھارت اٹلی کیخلاف کیس ہار گیا، شرمندگی سے بچنے کیلئے پروپیگنڈہ شروع

0

ہیگ: عربی کہاوت ہے بندے  کے برے دن چل رہے ہوں تو وہ اونٹ پر بیٹھا ہو تب بھی کتا کاٹ جاتا ہے، کچھ ایسا ہی آج کل  بھارت کے ساتھ بھی ہورہا ہے، اسے  پڑوسیوں کے معاملے پر تو ہر طرف سےشکست اور مایوسی نے گھیرا ہوا ہے، لیکن اب اسے اٹلی کے سامنے بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عالمی ٹریبونل نے ان 2 اطالوی  میرینز کیخلاف بھارت کا کیس مسترد کردیا ہے،جن پر اس نے  2 ماہی گیروں کے قتل کا الزام لگایا تھا اور انہیں  کچھ عرصہ گرفتار بھی رکھا تھا،تاہم بھارتی حکومت نےاس فیصلےپر بھی اٹلی کیخلاف پروپیگنڈہ کیا ہے ۔

ٹریبونل کا فیصلہ

ہیگ میں قائم عالمی ثالثی ٹریبونل برائے سمندری امور نے 8 برس پہلے پیش آنے والے واقعہ پر بھارتی موقف مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اطالوی فوجیوں پر بھارت میں مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا، 5 رکنی ٹریبونل نے بھارت کو حکم دیا ہے کہ وہ دونوں اطالوی میرینز کیخلاف تمام قانونی کارروائی فی الفور ختم کردے۔

واضح رہے کہ دونوں اطالوی فوجی واقعہ کے ابتدائی  چند ماہ میں ہی ضمانت  کرانے کے بعد واپس اٹلی آگئے تھے۔

ٹریبونل نے قرار دیا ہے کہ15 فروری 2012 کو سمندر میں یہ واقعہ پیش آیا تھا،اور اطالوی اہلکار بھارتی قانونی حدود میں نہیں آتے،ٹریبونل  نے 2 کے مقابلے میں 3 ووٹوں کی اکثریت   سے فیصلہ دیا ہے،بھارتی جج پی ایس راو اور جمیکا کے پیٹرک رابنسن نے بھارت کیخلاف فیصلے سے اختلاف کیا  ۔

ٹریبونل نے فیصلے میں کہا ہےکہ اٹلی پہلے ہی دونوں اہلکاروں کیخلاف فوجداری تحقیقات کی یقین دہانی کراچکا ہے،اور ایسے میں بھارت میں اس کیس  کا کوئی جواز نہیں رہتا،لہذا بھارتی حکومت فوری طور اس کیس سے جڑی کارروائی بند کرے ۔

بھارتی ردعمل

بھارت نے ٹریبونل کے فیصلے کو بھی اٹلی کیخلاف پروپیگنڈہ کیلئے استعمال کیا ہے،اور  بھارتی وزارت خارجہ کی ترجمان انوراگ  سروستو نے فیصلے کے الفاظ میں ہیر پھیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ٹریبونل  نے یہ تسلیم کیا ہےکہ اطالوی فوجی افسران نے  بھارت کی بحری آزادی کی خلاف ورزی کی تھی ۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جہاں تک  مقدمہ چلانے کیلئے حدود کا تعلق ہے،تو ٹریبونل نےکہا ہے کہ بھارت اور اٹلی دونوں کے پاس  مقدمہ چلانے کیلئے قانونی جواز موجود تھے،تاہم ٹریبونل نے دونوں اطالوی میرینز کو   بھارتی عدالتوں میں کارروائی سے استثنیٰ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹربیونل نے  اٹلی کو   بھارت کے جانی اور مالی نقصان  کا  معاوضہ دینے کا حقدار بھی ٹھہرایا ہے ۔

اٹلی کا جواب

اطالوی وزارت خارجہ  نے  کہا ہے کہ ٹریبونل کو واقعہ کے میرٹ پر نہیں بلکہ صرف حدود  پر فیصلہ دینے کو کہا گیا تھا، ترجمان نے کہا کہ  فیصلے  سے  واقعہ کے متعلق  فوجداری ذمہ داری  کا تعین نہیں ہوتا ،اور اب یہ اطالوی عدالتی نظام پر منحصر ہے کہ  وہ  اس کا تعین  کرے ۔

ہوا کیا تھا

 یہ 15 فروری 2012 کا واقعہ ہے جب  آئل ٹینکر پر تعینات دو اطالوی میرینز نے بھارت میں کیرالہ کے ساحل کے قریب اپنی طرف بڑھنے والےایک بھارتی ماہی گیر جہاز کو مشکوک جان  کر اس پر فائر کھول دیا تھا۔

اطالوی اہلکاروں کو لگا تھا کہ بھارتی جہاز   قذاقوں  کا ہے،اطالوی میرینز کی فائرنگ سے 2 بھارتی ہلاک ہوگئے  تھے،جس کے بعد دونوں میرینز  کو بھارت نے گرفتار کرلیا تھا،تاہم چند ماہ بعد ایک اطالوی اہلکار کو طبی بنیادوں پر اٹلی جانے کی اجازت دے دی گئی تھی جبکہ دوسرے اہلکار  کو ایک برس بعد 29 اپریل 2016 کو  ضمانت پر چھوڑا گیا تھا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.