جسٹس فائز عیسیٰ کیس؛ اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرنے والے ججز کون؟

0

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جن 7 ججوں نے جسٹس فائز عیسیٰ کا معاملہ ایف بی آر بھیجنے کا اکثریتی فیصلہ سنایا، ان میں بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس فیصل عرب، جسٹس مظہر میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین شامل ہیں.

اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرنے والے 3 جج جسٹس مقبول باقر ،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحیٰ آفریدی ہیں، انہوں نے جسٹس فائزعیسیٰ کیخلاف ریفرنس خارج کرنے کے ساتھ ان کیخلاف مزید کوئی کارروائی بھی نہ کرنے کا فیصلہ دیا۔

 

اختلاف کرنے والے جج

تین ججوں جسٹس منصور علی شاہ ،جسٹس مقبول باقر اور جسٹس یحیٰ آفریدی نے جسٹس فائزعیسیٰ کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کی مخالفت کی،ان میں سےجسٹس منصور علی شاہ آرمی چیف ایکسٹینشن کیس والے بینچ میں بھی شامل تھے.

انہوں نے اس وقت کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مظہر میاں عالم خیل کے ساتھ جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن پرحکم امتناع جاری کیا تھا، بعدازاں اس کیس کا فیصلہ بھی جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ لاہور ہائیکورٹ کےچیف جسٹس بھی رہے ہیں،اور جج بننے سےقبل بار کی سیاست میں انہیں عاصمہ جہانگیر کے قریب سمجھا جاتا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں:رس گلے کھانے والے پھر جلدی کر گئے، جسٹس فائز کی جان نہیں چھوٹی

جسٹس مقبول باقر سندھ ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ آئے ہیں،ان پر 26 جون 2013 میں کراچی میں بم حملہ بھی ہوا تھا،جس میں رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید ہوئے تھے جبکہ وہ حملے میں خود بھی زخمی ہوئے تھے۔

جس وقت ان پر حملہ ہوا تھا اس وقت وہ سندھ ہائیکورٹ کے جج تھے،اس کیس میں بعد میں حافظ بشیر نامی ملزم مقابلے میں ہلاک جبکہ قاری امین اور معاویہ گرفتار ہوئے تھے،جن کا تعلق کالعدم فرقہ پرست جماعت سے بتایا گیا تھا۔

تیسرے جج یحییٰ آفریدی پشاور ہائیکورٹ کے جج رہے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.