اٹلی، نیویارک میں کورونا سے زیادہ اموات کیوں ہوئیں؟، معمہ حل ہوگیا

0

نیویارک: کورونا وائرس مختلف ممالک میں اپنی ساخت  تبدیل کررہا ہے، جس کی وجہ سے مختلف ممالک میں مرض کی شدت اور شرح اموات میں فرق ہے، اس کی سب سے مہلک شکل اب تک اٹلی اور امریکی شہر نیویارک میں سامنے آئی ہے۔

امریکی تحقیقی ادارے اسکریپس سے وابستہ سائنسدان جو کوروناوائرس پر کام کررہے ہیں کا کہنا ہے کہ اٹلی اور نیویارک میں وائرس کے ساخت تبدیل کرنے سے اس کی انسانی سیلز پر حملے کی طاقت کئی گنا بڑھی، اس لئے ان دونوں مقامات پر ہم نے دیکھا کہ طبی بحران کنٹرول سے باہر ہوگیا اور بڑے پیمانے پر اموات ہوئیں۔

سائنسدانوں نے وائرس میں تبدیلی کو ڈی سکس 14ُجی کا سائنسی نام دیا ہے۔

تحقیق میں شامل سینئر سائنسدان ڈاکٹر ہیری کا کہنا ہے کہ وائرس کے اس ساخت تبدیل کرنے سے اس کی حملہ کرنے کی طاقت 5 گنا بڑھی ہے، یہی وجہ ہے کہ اٹلی اور نیویارک میں ہم نے بہت زیادہ اموات دیکھیں۔

ان کا کہنا تھا ہم نے لیب میں تجربات کئے ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے مزید تحقیق اور کلینیکل ٹرائل کی ضرورت ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کرونا وائرس کے ساخت تبدیل کرنے سے جہاں اس کے علاج اور ویکسین کی تیاری کا عمل مزید مشکل ہوجائے گا،وہیں یہ مزید مہلک شکل اختیار کرسکتا ہے،کیوں کہ ایک طرف انسان اس کے بارے میں جاننے اور سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں تو دوسری جانب یہ وائرس بھی انسان کے مدافعتی نظام سے لڑنے کی صلاحیت بڑھا رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.