پاکستان ترجیحی ملک ہے، کورونا سے نمٹنے کیلیے ڈیڑھ کروڑ ڈالر دینگے، امریکا

0

کراچی: ٹرمپ انتظامیہ کے حکام نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی صورتحال میں بھی پاکستان امریکا کیلیے ترجیح ہے۔

امریکی سفارتخانے کے حکام کے مطابق پاکستان اور امریکا شروع سے اتحادی رہے ہیں، اس وقت جب دنیا کو کورونا وائرس کی وبا کا سامنا ہے دونوں ممالک ایک مرتبہ پھر فرنٹ لائن پارٹنربن کر ابھرے ہیں۔پاکستان کو نان نیٹو اتحادی قرار دے کر دفاعی اور ترقیاتی امداد فراہم کرنے سے لے کر ماضی میں جب بھی ضروت پڑی امریکا پاکستان کی مدد کرنے میں مستعد رہا ہے۔ اب جبکہ دونوں ممالک کو کورونا کا سامنا ہے امریکا ایک مرتبہ پھر پاکستان کو اس وبا سے نمٹنے کیلیے امداد فراہم کر رہا ہے۔ دنیا میں کورونا کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی امریکا نے فوری طور پر پاکستان کو ایمرجنسی کورونا وائرس معاونت کیلیے ترجیحی ملک قرار دیدیا۔

امریکی حکام کے مطابق پاکستان اور امریکا میں صحت کے شعبے میں دیرینہ شراکت داری کا آغاز ہیلتھ کیئر ورکرز کو تربیت دینے اور 20لاکھ ڈالر کی فنڈنگ سے فوری ضرورت کی حامل لیب اور ایمرجنسی سپلائز فراہم کرنے سے ہوا۔ حال ہی میں امریکا نے دوسرے مرحلے میں ان اہم ترجیحی امور میں اپنا تعاون بڑھایا ہے جن کی پاکستانی حکام کی طرف سے نشاندہی کی گئی تھی، اس ضمن میں امریکا پاکستان کو ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی امداد دیگا۔

امداد میں تین نئی موبائل لیبز بھی شامل ہیں جن کا مقصد کوروناہاٹ اسپاٹس علاقوں میں ٹیسٹ، ٹریٹ اور مانیٹر کرنے کے عمل میں پاکستانی حکام کی معاونت کرنا ہے۔ اسلام آباد، سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ہائی ٹیک ایمرجنسی آپریشنز سینٹرز کیلیے بھی امریکا فنڈنگ کریگا تاکہ کورونا کی مانیٹرنگ ہوسکے اس کے علاوہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دیگا جو ہسپتالوں پر بوجھ کم کرنے کیلیے شہریوں کو گھروں میں معاونت فراہم کرینگے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.