کرونا سے سنبھلنے پراٹلی میں لاکھوں تارکین وطن کو امیگریشن دینے کا فیصلہ

0

اٹلی کی حکومت نےلاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ایمیگریشن دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، جون کے مہینے میں اس کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا، ہزاروں پاکستانی تارکین وطن بھی اس اسکیم سے مستفید ہوسکیں گے، زراعت اور گھریلو کام کاج کے کنٹریکٹ رکھنے والے افراد کو ریگولر کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں جاری کررونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کی صورتحال کے باعث یورپی ممالک کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اٹلی سمیت کئی یورپی ممالک میں کورونا وائرس کے خوف سے سیزنل ورکر نہیں آرہے ہیں جس کے باعث اٹلی کا زراعت کا شعبہ شدید دبائو کا شکار ہے۔اٹلی میں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ورکرز زرعی شعبے میں کام کرنے کے لیے مشرقی یورپ سے آتے ہیں تاہم موجودہ لاک ڈائون اور اٹلی میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کے باعث یورپی ممالک سے ورکرز اٹلی کا رخ کرنے سے گھبرارہے ہیں ۔ اٹلی کی وزارت زراعت نے افرادی قوت پوری کرنے کے لیے اٹلی میں ہی موجود 6 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو ریگولر کرکے اس مسئلے کو حل کرنے کی تجویز دی تھی جس پر اپوزیشن کی جانب سے اعتراض بھی کیا گیا۔ تاہم گذشتہ روز اطالوی وزیراعظم جوزپے کونتے اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک معاہدے پر اتفاق ہوا۔ہے جس کے تحت اٹلی میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کو ریگولر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم لائی جا رہی پے۔ اسکیم کے تحت جو لوگ زرعی شعبے یا گھریلو کام کے کنٹریکٹ رکھتے۔ہیں ان کو ابتدائی طور 6 ماہ اورپھر ورک پرمٹ دے دیا جائے گا۔ اطالوی حکومت کے اس فیصلے سے لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن مستفید ہوسکیں گے جن میں پاکستانی تارکین وطن کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔ دوسری جانب اطالوی حکومت کا کہنا ہے کہ اس اسکیم کے تحت بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہوگا جو کہ غیر قانونی تارکین وطن کو کنٹریکٹ کے بغیر کم معاوضے پر کام کرواتے ہیں جبکہ حکومت کو بھی ٹیکس کی مد میں آمدنی ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.