یورپ نے برطانیہ کو ’’قرنطینہ‘‘ کردیا، نکلنے کیلئے رابطے تیز

0

لندن: کرونا کا نیا زیادہ خطرناک وائرس سامنے آنے کے بعد یورپ نے  عملی طور پر برطانیہ کو قرنطینہ کردیا ہے، جس سے برطانیہ کی پریشانی مزید بڑھ  گئی ہے، فرانس سے سرحد کھلوانے کیلئے کوششیں، دوسری جانب برطانیہ کو قرنطینہ کرنے اور لاک ڈاؤن مزید سخت ہونے کے خدشات یورپی اسٹاک مارکیٹ کو بھاری پڑگئے۔

ایک روز میں 200 ارب یورو ڈوب گئے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا کا نیا وائرس سامنے آنے کے بعد یورپی سمیت دنیا کے اکثر ممالک نے برطانیہ سے فضائی رابطے منقطع کردئیے ہیں، جبکہ  فرانس سمیت یورپی ملکوں نے زمینی اور سمندری سرحدیں بھی بند کردیں۔ فرانس سے ملانے والی شاہراہ پر ہزاروں ٹرک پھنس گئے ہیں، پیر کی رات تک برطانیہ کو قرنطینہ کرنے والے ممالک کی تعداد 40 سے تجاوز کرچکی تھی، جبکہ امریکہ میں بھی نیویارک کے گورنر نے برطانیہ سے فضائی رابطہ منقطع کرنے یا سخت شرائط کا مطالبہ کردیا تھا، ایسے میں بالخصوص فرانس سمیت یورپی ممالک کی طرف سے سرحدیں بند کرنے پر برطانیہ میں ادویات اور خوراک کی قلت  کے خدشات ظاہر کئے جانے لگے ہیں، بڑی سپر مارکیٹ Sainsbury’s نے خبردار کیا ہے کہ فرانس کی سرحد جلد نہ کھلی تو بعض تازہ اشیا کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ تاہم برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خوراک کا مناسب ذخیرہ موجود ہے،

صورتحال خراب ہونے پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے  کابینہ کی  کوبرا کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے، جس میں سرحدوں کی بند ش پر  خصوصی غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد بورس جانسن نے فرانسیسی صدر میکرون کو  فون کیا ،ا ور ان پر سرحدیں کھولنے پر زور دیا۔

برطانوی وزیراعظم نے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں عوام پر زور دیا کہ وہ گھبرا کر غیر ضروری خریداری نہ کریں، اور یہ کہ کرسمس سیزن کے لئے برطانیہ میں خوارک کا ذخیرہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرحد ی بندش جلد ختم کرانے کی کوشش کررہے ہیں، اور فرانسیسی صدر سے انہوں نے بات کی ہے، اور جلد سرحدیں کھلنے کی امید ہے۔ تاہم فرانسیسی ترجمان گبریل ایٹل کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی بات چیت میں برطانیہ میں پھنسے ہوئے 2 ہزار فرانسیسی ڈرائیوروں پر زیادہ فوکس کیا گیا ہے کہ انہیں جلد ازجلد سرحد پر پہنچایا جائے۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں چندر وز قبل کرونا کا نیا وائرس سامنے آیا تھا، جس پر فوری سائنسی تحقیقات شروع کردی گئی تھیں، اور اب انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وٹی نے کہا ہے کہ نیا وائرس اس لحاظ سے زیادہ خطرناک نکلا ہے، کہ اس کا پھیلاؤ زیادہ تیزی سے ہوتا ہے، نیا وائرس سامنے آنے پر یورپی ممالک سمیت بیشتر ممالک نے برطانیہ پر پابندی لگادی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.