کاروبار کچھ نہیں لیکن دبئی سے اسلام آباد تک اثاثے

0

پشاور: پی ڈی ایم اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گرد نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا ہے، دبئی میں فلیٹ سمیت اربوں روپے کی جائیدادوں کے بارے میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے، ان کے دو ساتھیوں کے گرفت میں آنے کے بعد مزید 5 قریبی افراد شامل تفیش کرلئے گئے ہیں۔

ان پانچ ساتھیوں ابرار احمد،محمد جلال، دین محمد، ابرار علی شاہ کو  نیب پشاور نے گزشتہ روز طلب کیا تھا، اور یہ پانچوں  پیش ہوگئے ، جہاں ان سے فضل الرحمن کے اثاثوں سمیت مختلف سوالات کئے گئے، اور ان کے بیانات لئے گئے، ذرائع کے مطابق پانچوں سے الگ الگ تفیشی افسر نے ملاقات کی اور سوالات کئے، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف مبینہ کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھیوں کو سوال نامہ بھی دیا گیا۔

فضل الرحمن کی اثاثے

جے یوآئی سربراہ کے اب تک جو اثاثے سامنے آئے ہیں، ان میں دبئی میں ایک فلیٹ، ایف ایٹ اسلام آباد میں بنگلہ، کراچی اور کوئٹہ میں کمرشل پراپرٹی، ڈیرہ اسماعیل خان میں  دو گھر اور 5 ایکڑ زرعی اراضی اور شور کوٹ پنجاب میں بھی 5 ایکڑ زرعی اراضی شامل ہے۔ اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمن نے چک شہزاد اسلام آباد میں گزشتہ برس پہلے 3 ارب روپے میں اراضی خریدی اور پھر فروخت کردی، اس پر بھی تحقیقات میں توجہ مرکوز کی جارہی ہے کہ آخر ان کے پاس اتنی بھاری رقم کہاں سے آئی تھی، جبکہ ان کا بظاہر کوئی کاروبار بھی نہیں ہے۔ اس حوالے سے ان کے روایتی حریف وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے بھی جے یوآئی سربراہ کے اثاثوں کی تفصیل جاری کرکے ذرائع آمدن پوچھے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.