’’سٹیفن بنو لفافے نہ بنو‘‘ کے ٹرینڈ پر لڑائی

0

اسلام آباد: تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کچھ اینکرز کو کرپٹ  قرار دے کر ان کے نام جاری کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان اینکرز کے خلا ف ٹرینڈ شروع ہوگئے، اور’’سٹیفن بنو لفافے نہ بنو‘‘ ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا، دوسری طرف ان  اینکرز نے  شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں اسحاق ڈار کے سخت انٹرویو کے بعد سے سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر کچھ پاکستانی اینکر شدید تنقید کی زد میں ہیں، اور انہیں لفافہ جرنلسٹ اور ن  لیگ کا تنخواہ دار قرار دیا جارہا ہے، اس دوران پی ٹی آئی کے ہینڈلر سے حامد میر، عاصمہ شیرازی، جاوید چوہدری، نجم سیٹھی، نسیم زہرہ، طلعت حسین، منصور علی خان، غریدہ فاروقی اور سلیم صافی کو کرپٹ صحافی قرار دے دیا گیا۔ اس ٹوئیٹ کو اگر چہ بعد میں ڈیلیٹ کردیا گیا۔ تاہم اس وقت تک تیر کمان سے نکل چکا تھا، اور ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے حامی صارفین نے ان اینکرز کی  میمز اور ان  کے خلاف  پوسٹیں شروع کردیں، دیکھتے ہی دیکھتے’’سٹیفن بنو لفافے نہ بنو‘‘ ٹاپ ٹرینڈ  کرنے لگا۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اینکرز کے خلاف ٹوئیٹ کا دفاع کیا، اور کہا کہ اس ٹوئیٹ میں کوئی غلط بات نہیں تھی۔ ایک آمر کے دور میں صحافت میں کئی ایسے افراد شامل ہوگئے، جنہیں غیر جانبداری اور معروضیت کا کچھ پتہ نہیں ہے، وہ ن لیگ کے تنخواہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صحافی کرپٹ ٹولے کی حمایت کرتے ہیں اور پی ٹی آئی کو بدنام کرتے ہیں،چینی 20 روپے سستی ہوئی ہے، ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے، تعمیرات کا شعبہ ترقی کررہا ہے لیکن انہیں ن لیگ کی تعریف کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا، تو ایسے نام نہاد صحافیوں کو ہم بے نقاب کریں گے۔  پی ٹی آئی رہنما اسحاق خاکوانی نے کہا کہ اگر صحافیوں پر الزامات لگے ہیں، تو وہ بھی اپنی صفائی پیش کریں، وہ شور مچانے کے بجائے ان الزامات کا جواب دیں اور اپنا دفاع کریں، نوے کی دہائی میں جو صحافی کنگلے تھے، آج ان کے پاس پیسے کی ریل پیل ہے، تو کیوں نہ ایسے صحافیوں سے سوال کیا جائے، دوسری طرف ن لیگ کے حامی قرار دئیے گئے اینکرز کی لسٹ میں شامل عاصمہ شیرازی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی آئی کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے پسندیدہ اور قابلِ نفرت میڈیا پرسنز کی مہم لانچ کی گئی ہے، صحافیوں کو اچھے یا برے کی فہرستوں میں تقماب کرنے کا مقصد ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.