جہاز اڑاتے پائلٹس کے کھانے مختلف کیوں ہوتے ہیں، دلچسپ رپورٹ

0

برسلز: طیارے کے پائلٹس تو ہم سے زیادہ اچھا کھانا کھاتے ہوں گے، ان کا کھانا کیسا ہوتا ہوگا، پائلٹس کا کھانا ایک جیسا ہوتا ہے، یا الگ، یہ سوالات تو آپ کے ذہنوں میں آتے ہوں گے، لیکن شائد آپ نے یہ کبھی نہ سوچا ہوگا کہ اگر طیارے میں خوراک میں کسی گڑبڑ

کی صورت میں مسافروں کی طبیعت بگڑ جائے تو پھر کیا ہوگا، ان سب سوالوں کے جواب ہم نےآپ کیلئے تلاش کئے ہیں، تو قارئین دوران پرواز تمام مسافروں کے پیٹ ایک ساتھ خراب ہونے پر ہم بعد میں بات کرتے ہیں، پہلے پائلٹس کی خوراک پر بات کرلی جائے، دنیا کی تقریبا تمام ائرلائنز اپنے پائلٹس کا سب سے زیادہ خیال رکھنے کی کوشش کرتی ہیں، ان کے ناز نخرے اٹھاتی ہیں، بھاری تنخواہیں دیتی ہیں، کیوں کہ اللہ کے بعد طیارہ ان کے حوالے ہوتا ہے، اس لئے خوراک میں بھی پائلٹس کیلئے الگ معیار ہوتا ہے، لیکن پائلٹس کی خوراک میں ایک اور اہم بات یہ ہوتی ہے کہ پائلٹ اور ساتھی پائلٹ دونوں کی خوراک الگ تیار اور رکھی جاتی ہے، اس احتیاط کی وجہ یہ ہے کہ اگر خوراک میں کوئی گڑ بڑ ہوجائے، کسی خرابی کی وجہ سے وہ فوڈ پوائزنگ کا سبب بن جائے، تو دونوں پائلٹ ایک ساتھ متاثر نہ ہوں، اور ایک کے متاثر ہونے پر دوسرا طیارے کو سنبھالنے کے قابل رہے، اسی طرح پائلٹ اور ساتھی پائلٹ کو ان کی مرضی کی خوراک کا آپشن بھی دیا جاتا ہے، لیکن اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ خوراک میں ایک جیسی چیزیں استعمال نہ ہوں۔

ذرا تصور کریں، طیارے میں دی گئی خوراک میں کسی خرابی کی وجہ سے اگر 300 سے 400 مسافروں والے طیارے میں سب کے پیٹ خراب ہوجائیں، تو کیا ہوگا، کیوں کہ طیاروں میں تو واش روم بہت چھوٹے اور دو چار ہی ہوتے ہیں، اللہ ہم سب کو ایسی صورتحال سے محفوظ رکھے، لیکن ایسی کسی صورتحال میں طیارے کے اندر مسافر کس آزمائش سے دوچار ہوسکتے ہیں، اس کا تصور کرکے بندہ کانپ جاتا ہے، اگرچہ اب جدید دور میں ائر لائنز  مسافروں کی خوراک میں زیادہ احتیاط اختیار کرتی ہیں، اس لئے آپ کو ایسے واقعات سننے کو نہیں ملیں ہوں گے کہ کسی پرواز کےتمام مسافروں کے پیٹ ایک ساتھ خراب ہوگئے ہوں، لیکن ماضی میں طیارے کے تمام مسافروں کے پیٹ ایک ساتھ خراب ہونے کے واقعات پیش آچکے ہیں، جو مسافروں کے لئے ڈراونے خواب بن گئے۔

پوری پرواز کے پیٹ خراب ہونے کے واقعات

ایوی ایشن کی خبروں کی بڑی ویب سائٹ سمپل فلائنگ نے ان واقعات کا اپنی ایک رپورٹ میں ذکر کیا ہے، رپورٹ میں 1984 میں برٹش ائرویز کی   ایک پرواز کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں سوار تمام 120 مسافر اور عملے کے بیشتر ارکان خوراک میں کسی گڑ بڑ کے باعث مشکل کا شکار ہوگئے، ایک ساتھ پیٹ خراب ہونے سے مسافروں کے لئے بہت بری صورتحال پیدا ہوگئی، حتیٰ کہ ایک مسافر کی جان بھی چلی گئی، تاہم پائلٹ اس سے محفوظ رہے، کیوں کہ انہوں نے مسافروں والی خوراک نہیں کھائی تھی، اگر پائلٹ بھی وہ خوراک استعمال کرتے، تو طیارے کی سیفٹی ہی خطرے میں پڑسکتی تھی، اس سے پہلے 1975 میں جاپان ائرلائن کی ٹوکیو سے پیرس کے لئے پرواز کے دوران بھی کچھ ایسی صورتحال پیدا ہوئی، جب 364 مسافروں میں سے 143 ایک ساتھ  فوڈ پوائزنگ کا شکار ہوگئے، جس کی وجہ کھانے میں خراب انڈوں کا استعمال نکلا، تاہم اس پرواز کے پائلٹ اور کو پائلٹ بھی مسافروں سے کھانا الگ ہونے کی وجہ سےمحفوظ رہے، برٹش ائر کے واقعہ کے برعکس جاپان ائرلائنز کے مسافروں میں سے تو کسی کی جان نہیں گئی، البتہ کھانا تیار کرنے والے کک نے بعد میں شرمندگی کے باعث خودکشی کرلی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.