یورپی اسلامی ملک کوسوو کے صدر نے قربانی کی مثال قائم کردی

0

پرسٹینا: یورپ کے دو اسلامی ممالک میں سے ایک کوسوو کے صدر نے ملک کیلئے قربانی کی مثال قائم کردی، انہوں نے کوسوو کو مشکلات سے بچانے کے لئے نہ صرف اقتدار کی قربانی دے دی، بلکہ اپنی ذات کوآزمائش میں ڈالنا بھی قبول کرلیا، دوسری جانب عوام ان کے فیصلے سے خوش نہیں دکھائی دی۔

تفصیلات کے مطابق عام طور پر حکمران بالخصوص مسلم دنیا کے رہنما اپنی ذات اور اقتدار کے لئے ملکی مفاد بھی قربان کرنے کی شہرت رکھتے ہیں، لیکن یورپ کی چھوٹی سے مسلم ریاست کوسوو کے رہنما نے اس کے برعکس عمل کرکے دوسروں کے لئے مثال قائم کردی، کوسوو کی آزادی کی تحریک میں ہیرو سمجھے جانے والے صدر ہاشم تھاچی نے ہیگ میں موجود جنگی جرائم کے عالمی ٹریبونل کی طرف سے جنگی جرائم میں ملوث قرار دینے کے بعد فوری طور پر یہ کہہ کر صدارت سے استعفیٰ دے دیا کہ وہ اپنی وجہ سے ملک اور قوم کو آزمائش میں نہیں ڈالیں گے، حالاں کہ کوسوو کے صدر اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی کئی بار تردید کرچکے ہیں۔

کوسووو کے دارالحکومت پرسٹینا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوسوو ان کی ذات سے کہیں زیادہ اہم ہے، اس لئے وہ صدارت سے مستعفی ہورہے ہیں، کوسوو کے صدر نے استعفیٰ دینے پر ہی بس نہیں کیا، بلکہ انہوں نے دنیا کو مزید حیران کیا اور پرسٹینا سے ہیگ روانہ ہوگئے جہاں جا کر انہوں نےاپنی گرفتاری پیش کردی، دوسری طرف صدر ہاشم کے استعفیٰ اور گرفتاری پر کوسوو  کے عوام خوش دکھائی نہیں دیتے، جو مستعفی صدر کو آزادی کا ہیرو سمجھتے ہیں، دریں اثنا یورپی یونین نے ہاشم  تھاچی کے کوسووو اسپیشلسٹ چیمبرز کے ساتھ تعاون کا خیرمقدم کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.