ترکی اور فرانس کی وجہ سے امریکہ پریشان

0

استنبول: ترکی اور فرانس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، ترک صدر طیب اردوان نے فرانسیسی صدر میکرون کے خلاف سخت ریمارکس دئیے ہیں، دوسری طرف امریکہ نے نیٹو اتحاد میں شامل ان دو بڑے ممالک کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اور صورتحال بہتربنانے کیلئے متحرک ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترکی اور فرانس میں مشرقی بحیرہ روم اور لیبیا کے معاملے پر جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، اور پہلی بار ترک صدر طیب اردوان نے بھی فرانسیسی صدر کے خلاف سخت تقریر کی ہے، جس میں انہوں نے میکرون کو خبردار کیا کہ ترکی کے ساتھ الجھنے سے باز رہو۔ 1980 کی فوجی بغاوت کے 40 برس مکمل ہونے پر استنبول میں خطاب کرتے ہوئے اردوان نے یونان پر بھی زور دیا کہ وہ فرانس جیسے ممالک کے ایما پر بحیرہ روم کے پانیوں میں متنازعہ اقدامات نہ کرے۔

برطانوی اخبار گارجین کے مطابق ترک صدر نے فرانسیسی صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو مجھ سے مزید پریشانیاں ملنے والی ہیں، انہوں نے میکروں کو تاریخ سے بھی لاعلم قرار دیا، انہوں نے کہا کہ فرانس ہمیں سبق نہیں پڑھا سکتا، وہ پہلے اپنا ریکارڈ دیکھے کہ اس نے الجزائر میں کیا کیا اور 1994 میں روانڈا کے قتل عام میں اپنے کردار کو دیکھے۔

ترک صدر نے  فرانس میں2022 میں ہونے والے صدا رتی الیکشن کاحوالہ دیتے ہوئے طنزیہ کہا کہ  مسٹر میکرون آپ کے پاس وقت کم رہ گیا ہے۔آپ کااب چل چلاو ہے۔  انہوں نے کہاکہ فرانس لیبیا میں تیل کے لئے اور افریقہ میں ہیروں ، سونے اور تانبے کے لئے مداخلت کرتا ہے۔

فرانسیسی صدر نے کیا کہا تھا؟

 فرانسیسی صدر میکرون نے جمعرات کو بحیرہ روم پر واقع 7 یورپی ملکوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ  یورپی اقوام کو اس بارے میں واضح ہونا چاہئے کہ ترکی بحیثیت ملک اور قوم نہیں بلکہ صدر اردوان کی حکومت مسائل پیدا کرنے کی ذمہ دار ہے، اور ہمارے لئے ناقابل قبول اقدام اٹھارہی ہے۔

امریکہ متحرک

امریکہ نیٹو کے اپنے دونوں بڑے اتحادی ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرانے کیلئے متحرک ہوگیا ہے، اور وزیرخارجہ پومپیو نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کیلئے کام کریں، انہوں نےکہا کہ فوجی کشیدگی بڑھانے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ ہمارے مخالفین خوش ہوں گے ،جو نیٹومیں تقسیم دیکھنا چاہتے ہیں۔

پومیپو جوکشیدگی کم کرانے کے مشن پر قبرص پہنچے تھے، انہوں نے میزبان صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کیں، میڈیا سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ نے  ترکی  پر زور دیا کہ وہ مشرقی بحیرہ روم میں ایسی سرگرمیاں روک دے جن سے کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے، ان کا کہنا تھا فریقین سفارتکاری کی طرف واپس آئیں، خطے کے ممالک کو مذاکرات کے ذریعہ سیکورٹی، قدرتی وسائل اورسمندری مسائل کا پرامن حل تلاش کرنے  کی ضرورت ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.