آسٹریا سے فرار تارک وطن مجرم کی برطانیہ میں دھوکہ کی کوشش ناکام
لندن: آسٹریا میں سنگین جرم کے بعد برطانیہ فرار ہوجانے والے تارک وطن کی وہاں کے حکام کو دھوکہ دینے کی کوشش ناکام ہوگئی، افغان تارک وطن نے آسٹریا میں ایک کم عمر لڑکی کو ہم وطن دوستوں کے ساتھ نشانہ بنایا تھا، اور اس کے بعد فرار ہو کر کسی طرح برطانیہ پہنچ گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق 23 سالہ افغان تارک وطن رسول زبید آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں رہتا تھا، گزشتہ سال 26جون کو اس کی ملاقات ایک بار میں ایک 13 سالہ لڑکی لیونی کے ساتھ ہوئی، وہ لڑکی کو نشہ کرانے کے بعد اسے بہلا پھسلا کر اپنے فلیٹ میں لے گیا، آسٹریا کی پولیس کا کہنا ہے کہ فلیٹ میں اس کے مزید دو افغان ساتھی بھی موجود تھے، جن کی عمریں 18 اور 23 برس ہیں، فلیٹ میں لے جا کر ان تینوں نے لڑکی کو مزید نشہ کرایا، اور جب وہ ہوش کھو بیٹھی تو انہوں نے لیونی کو زیادتی کا نشانہ بنایا, جس کے بعد انہوں نے لڑکی کا گلا گھونٹ کر اسے مار دیا، اور لاش قالین میں لپیٹ کر ویرانے میں پھینک دی۔ پولیس کو لیونی کے قاتلوں کی تلاش تھی، لیکن اسے کوئی سرا نہیں مل رہا تھا۔ تاہم اس سنگین جرم میں ملوث ان تینوں افغان تارکین نے اپنے ایک دوست کے سامنے شیخی مارتے ہوئے اس واردات کا ذکر کیا۔
جس نے قانون دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے پولیس کو آگاہ کردیا، جس کے بعد پولیس نے اس کے دونوں افغان ساتھیوں کو تو گرفتار کرلیا، لیکن رسول زبید آسٹریا سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، فرانس پہنچ کر اس نے انسانی اسمگلرز کے ذریعہ انگلش چینل کشتی سے پار کیا اور 18 جولائی کو برطانیہ پہنچ گیا، برطانیہ میں اس دھوکہ دینے کے لئے اپنی عمر اور نام تبدیل کرکے بتائے، تاکہ آسٹریا کے حکام اس تک نہ پہنچ سکیں، تاہم اس کی یہ کوشش ناکام رہی، اور آسٹریا کے حکام نے اس کا سراغ لگالیا، جس کے بعد برطانوی پولیس نے اسے 29 جولائی کو گرفتار کرلیا تھا۔
اب اس نے آسٹریا حوالگی کا معاملہ عدالت میں چیلنج کر رکھا تھا، تاہم گزشتہ روز کی سماعت میں عدالت نے اس کی درخواست مسترد کردی، اور اسے آسٹریا کے حوالے کرنے کا حکم دیا، تاہم اس کے پاس اپیل کا حق ابھی موجود ہے۔