اٹلی آنے کیلئے جمع ہزاروں تارکین کیخلاف بڑا آپریشن
روم: اٹلی پر سمندری راستے سے آنے والے تارکین کی مسلسل یلغار کی رفتار سست ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے، اٹلی سمیت یورپی ممالک کا رخ کرنے کی تیاری کرنے والے ہزاروں تارکین کو راستے میں ہی گرفتار کرلیا گیا ہے، آپریشن میں مزاحمت پر کچھ تارکین کو نقصان بھی پہنچا ہے۔
دوسری طرف اٹلی میں تارکین کی ایک اور بڑی کھیپ پہنچ گئی ہے، تفصیلات کے مطابق اس سال کے دوران سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر اٹلی آنے والے تارکین کی تعداد میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور ان کی تعداد 25 ہزار سے بھی تجاوز کرچکی ہے، ایسے میں یورپی یونین بھی اس غیر قانونی امیگریشن ی رفتار پر تشویش کا شکار ہے، تاہم اب اس میں ٹھہراو آنے کا امکان روشن ہوگیا ہے، لیبیا جہاں سے سب سے زیادہ تارکین اٹلی کا رخ کررہے ہیں، وہاں کی سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع گرگریش کے علاقے میں موجود غیر قانونی تارکین کے خلاف اب تک کا سب بڑا ٓپریشن کیا ہے، جس کے دوران 4 ہزار سے زائد تارکین وطن کو گرفتار کرلیا گیا ۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
گرفتار تارکین میں افریقی ممالک کے علاوہ بنگلہ دیشی و مصری تارکین بھی شامل ہیں، آپریشن کے دوران مزاحمت پر کم از کم ایک شخص ہلاک اور 15 سے زائد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ علاقہ تارکین وطن کا بڑا ٹھکانہ سمجھا جاتا ہے، لیبیا کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ حراست میں لیے گئے تارکین وطن کو ابتدائی طور پر ایک اجتماعی کیمپ میں رکھا گیا ہے۔
کرنل نوری الگریتی نے بتایا کہ تارکین کو کولیکشن اینڈ ریٹرن سینٹر منتقل کیا گیا ہے، گرفتار افراد میں غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ ساتھ منشیات اور الکوحل کے اسمگلرز بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔ تاہم حکام نے اس کی تشریح نہیں کی۔
تارکین کے ساتھ بھیڑ بھی اٹلی پہنچ گئی
دوسری طرف اٹلی کے جزیرہ لمپاڈسیا میں 14 مزید کشتیاں پہنچی ہیں، جن کے ذریعہ 400 سے زائد تارکین کی لینڈنگ ہوئی ہے، ان میں سے ایک کشتی میں تیونس سے تعلق رکھنے والے 15 افراد پہنچے، جن میں خاتون اور 4 بچے بھی شامل تھے، ایک اور کشتی میں آنے والے 13 تیونسی شہری اپنے ساتھ ایک بھیڑ بھی لائے ہیں۔ اٹلی پہنچنے والی بھیڑ سمیت تمام افراد کو قرنیطنہ کردیا گیا ہے۔ بھیڑ کے اٹلی پہنچنے پر ماتیو سالوینی نے ٹوئٹر پر خبر کا اسکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے طنز کیا کہ اب انسانوں کے بعد جانوروں بھی اٹلی پہنچنے لگے ہیں۔