ثمن عباس کیس: پاکستانی سفارتخانہ نے اطالوی حکام کوہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی

0

ریجیو ایمیلیا: اٹلی میں لاپتہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس کے کیس میں تحقیقات کے لئے پاکستانی سفارتخانہ نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے اور واضح کیا ہے کہ ابھی تک اطالوی حکومت نے پاکستان میں موجود ثمن کے والدین کی حوالگی کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

جب بھی اطالوی حکومت کی درخواست موصول ہوئی پاکستانی سفارتخانہ اور حکومت قانونی طور پر جو کچھ ممکن ہوا، مدد فراہم کرے گا، میلان میں پاکستانی قونصل جنرل منظور احمد چوہدری نے یہ یقین دہانی ریجو ایمیلیا کے علاقے نوویلارا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کے دوران کرائی جہاں سے ثمن عباس کا تعلق تھا۔ اس موقع پر شہر کی مئیر الینا کیراتی بھی موجود تھیں، تفصیلات کے مطابق اٹلی میں لاپتہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس کا کیس اسوقت اطالوی میڈیا کے سرورق پر ہے جس کے باعث اٹلی میں موجود پاکستانی کمیونٹی بھی شدید دباؤ کا شکار ہے۔ تحقیقاتی اداروں نے ثمن کے والدین کی جانب سے لڑکی کو مار کے دفنائے جانے کا شبہ ظاہر کیا تھا جس کے بعد اطالوی اداروں کی جانب سے ثمن کی لاش کی تلاش مسلسل کئی روز سے جاری ہے۔ دوسری جانب ثمن کے والدین پاکستان واقعہ کے بعد پاکستان جبکہ چچا اور کزن یورپ میں روپوش ہوگئے تھے تاہم ایک کزن کو پولیس نے فرانس سے گرفتار کرلیا تھا۔ اس سلسلے میں پاکستانی قونصل جنرل ڈاکٹر منظور احمد چوہدری نے نووالارا میں شہر کی میئر Elena Cerati الینا کیراتی سے ملاقات کی اور واقعہ کی مذمت کی۔ ملاقات میں پاکستان فیڈریشن اٹلی کے جنرل سیکریٹری آصف رضا و دیگر کمیونٹی رہنما بھی موجود تھے۔

مشترکہ پریس کانفرنس

پاکستانی قونصل جنرل، فیڈریشن اور کمیونٹی کے نمائندوں کا نووا لارا شہر کی میئر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ میئر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس اور کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل ڈاکٹر منظور احمد چوہدری نے کہا کہ اٹلی میں لاپتہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس کے کیس میں تحقیقات کے لئے پاکستانی سفارتخانہ نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک اطالوی حکومت نے پاکستان میں موجود ثمن کے والدین کی حوالگی کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ جب بھی اطالوی حکومت کی درخواست موصول ہوئی پاکستانی سفارتخانہ اور حکومت قانونی طور پر جو کچھ ممکن ہوا۔ مدد فراہم کرے گا۔ پاکستانی قو نصل جنرل نے کہاکہ ثمن عباس کے ساتھ جو کچھ ہوا۔ وہ افسوسناک ہے۔ ہم سب صدمے میں ہیں۔ اس کی ہمارے مذہب یا کلچر میں کوئی گنجائش نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس کیس کو جواز بناکر جس طرح اطالوی میڈیا کے ایک حصے نے پاکستانی کمیونٹی یا ہمارے مذہب کو ہدف بنایا ہے۔ ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کے ہر فرد کے مفادات کا ہم تحفظ کریں گے۔ اور کسی کو بھی تکلیف پہنچی تو وہ سفارتخانہ کو اپنے ساتھ کھڑا پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری مئیر سے نوویلارا کی پاکستانی کمیونٹی کے بارے میں تفصیلی بات ہوئی ہے۔ یہاں چارسو سے زائد پاکستانی بستے ہیں، اگرچہ میرا یہ دورہ ثمن کے کیس کیلئے تھا اور فوکس یہی افسوسناک واقعہ رہا۔ لیکن آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے مئیر کے ساتھ پاکستانی کمیونٹی کی اطالوی معاشرے کے ساتھ زیادہ بہتر ہم آہنگی کے لئے مفید بات چیت کی ہے۔

منظور چوہدری نے کہا کہ ہم نے پاکستانی خواتین اور بچیوں کے لئے اطالوی زبان کے کورسز پر اتفاق کیا ہے، جو اس ضمن اہم قدم ہوگا، اٹلی پاکستانی کمیونٹی کا دوسرا گھر ہے۔ اور پاکستانی مہذب قوم ہیں۔ وہ مقامی قوانین اور کلچر کا احترام کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نوویلارا کی مئیر نے نشاندہی کی ہے کہ پاکستانی کمیونٹی میں اجتماعی قیادت کا فقدان ہے۔ یہ معاملہ اٹلی کے دیگر شہروں کی پاکستانی کمیونٹی کا بھی ہے تاہم کمیونٹی رہنما آصف رضا نے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کرنے کا یقین دلایا ہے۔ ہمیں اپنی سیاسی وابستگی سے قطع نظر پوری کمیونٹی کی اجتماعی قیادت بھی پیدا کرنی ہوگی جو اس طرح کے مسائل میں اپنا کردار ادا کرسکے۔ اس موقع پر پاکستان فیڈریشن اٹلی کے جنرل سیکریٹری آصف رضا نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے جس کی پوری کمیونٹی نے مذمت کی ہے، انفرادی عمل کا۔ذمہ دار پوری کمیونٹی، کلچر یا مذہب کو ٹھہرانا بھی انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2لاکھ سے زائد پاکستانی اٹلی میں رہائش پذیر ہیں جن کے حوالے سے اطالوی اداروں کی رپورٹس ہمیشہ مثبت ہی رہی ہیں۔ ہم اطالوی اداروں کےساتھ ملکر کمیونٹی خصوصآ خواتین کے لیے نئے پروجیکٹ شروع کرنے کے لیے اقدامات کریں گے جہاں زبان ، کلچر سمیت دیگر کورسز کروائے جائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.