ریجو ایمیلیا: (رپورٹ: تنویر ارشاد) اٹلی میں لاپتہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس کے گرفتار کیے گئے کزن اکرام اعجاز سے اطالوی حکام نے تفتیش شروع کردی ہے، دوسری طرف اس کے پاکستان میں موجود والدین کی حوالگی کے لئے بھی اسلام آباد میں رابطوں کی تیاری کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرانس میں گرفتار ہونے والے ثمن عباس کے کزن اکرام اعجاز کو فرانسیسی حکام نے تین روز قبل اطالوی حکام کے حوالے کردیا تھا، جس کے بعد پولیس نے اس سے تفتیش کی ہے، ثمن کے لاپتہ ہونے سے ایک روز قبل اکرام اعجاز ہی ثمن کے دوسرے کزن اور چچا کے ہمراہ ان کے گھر کے عقبی حصے میں بیلچے اٹھائے ہوئے گئے تھے، اور پھر کچھ دیر بعد واپس آئے تھے، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بعد میں پولیس کو مل گئی تھی، اطالوی حکام اعجاز کی تحویل ملنے کے بعد ریجو ایملیا میں ثمن کی گمشدگی کی گتھی سلجھنے کے لئے پرامید تھے، تاہم اعجاز نے ابتدائی تفتیش میں ثمن کی گمشدگی سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے، اعجاز نے تفتیش کاروں کے بیشتر سوالات کے جواب دینے سے بھی انکار کیا ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں پولیس کو تفصیلی بیان دے گا۔

اطالوی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق وکیل Domenico Noris کا کہنا ہے کہ اعجاز نے بیشتر سوالات پر اپنا جواب نہ دینے کا حق استعمال کیا ہے، لیکن اس نے کچھ کے جواب بھی دئیے ہیں، وہ ثمن کے لاپتہ ہونے کے معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کررہا ہے، البتہ اس نے آنے والے دنوں میں پراسیکیوٹر کو تفصیلی بیان دینے کا کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ثمن کی والدین کے ساتھ آخری فوٹیج مل گئی
دوسری طرف لاپتہ ثمن کے پاکستان میں موجود والد شبیر حسین اور والدہ نازیہ شاہین کی حوالگی مانگنے کے لئے بھی اطالوی حکام نے اسلام آباد سے رابطے کی تیاری شروع کردی ہے، تاہم پاکستان اور اٹلی کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ موجود نہیں ہے، اس لئے انہیں مشکل پیش آسکتی ہے، البتہ اطالوی حکام ثمن کا پتہ چلانے کے لئے اس کے والدین سے سوالات کی درخواست بھیج سکتے ہیں۔