اٹلی میں بے روزگاری کا طوفان آسکتا ہے، یونینوں نے روکنے کیلئے کیا مطالبہ کیا؟

0

روم: اٹلی میں تین بڑی لیبر یونینز نے حکومت کو بے روزگاری کے طوفان سے خبردار کردیا ہے، خیال رہے کہ جولائی میں حکومت برطرفیوں پر پابندی کا قانون ختم کرنے جارہی ہے، جس سے کتنے افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں، اس بارے میں یونین نے خدشات کا اظہار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا بحران شروع ہونے پر اطالوی حکومت نے کمپنیوں پر ملازمین نکالنے پر پابندی لگادی تھی، تاکہ بحران کے دوران لوگوں کا روزگار محفوظ رہے، تاہم اب کرونا کی صورتحال بہتر ہونے اور کاروبار بتدریج بحال ہونے پر حکومت نے یکم جولائی سے یہ پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن یونین رہنماوں نے حکومت کے فیصلے کی مخالفت کی ہے، تین بڑی یونین UIL, CGIL اور CISL کے رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ حکومت نے ملازمتوں سے نکالنے پر پابندی میں توسیع نہ کی، تو 5 لاکھ سے لے کر 20 لاکھ تک ملازمتیں خطرے میں پڑجائیں گی، یونین رہنما اسے سماجی بم بھی قرار دے رہے ہیں، اطالوی خبر ایجنسی کے مطابق یونین رہنما Bombardieri کا کہنا ہے کہ 5 لاکھ ملازمتیں خطرے میں پڑے کا اندازہ بینک آف اٹلی کا ہے، لیکن ہمارا ڈیٹا بتاتا ہے کہ 20 لاکھ ورکرز ملازمتوں سے محروم ہوسکتے ہیں، انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم ماریو دراغی صرف صنعتکاروں کی سن رہے ہیں، کاروباری افراد کو حکومت نے فنڈز بھی دئیے ہیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملازمین نکالنے پر پابندی جاری رکھے ، اور یکم جولائی کی ڈیڈ لائن واپس لی جائے۔

دوسری طرف کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اٹلی واحد ملک ہے ، جس نے کرونا بحران کی وجہ سے ملازمین کو برطرف کرنے پر پابندی اتنے طویل عرصے تک برقرار رکھی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اب اطالوی معیشت بحال ہونا شروع ہوگئی ہے، اس لئے بڑےپیمانے پر لوگوں کو برطرف کرنے کا امکان نہیں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.