یورپ جانے کیلئے کوشاں پاکستانی بڑی مصیبت میں پھنس گئے
تہران: یورپ جانے کی کوشش میں پاکستانی نوجوانوں کی بڑی کھیپ پہلی منزل پر ہی پکڑی گئی، جنہیں واپس پاکستان بھیج دیا گیا ہے، تاہم شناختی کارڈ سمیت کسی دستاویز کے بغیر نکلنے والے 30 نوجوان بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں، اور ان کے لئے خود کو پاکستانی ثابت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانی نوجوان بلوچستان کے راستے ایران، اور وہاں سے ترکی پہنچتے ہیں، جہاں سے وہ ڈنکی لگا کر یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، اگر چہ کرونا بحران کی وجہ سے یہ سلسلہ کافی کم ہوا ہے، لیکن اب جیسے ہی موسم سرما ختم ہوا ہے، انسانی اسمگلروں نے نئی کھیپ بھیجنے کی کوششیں شروع کردی ہیں، ایسے میں پاکستانی نوجوانوں کے کچھ گروپ پہلے ہی مرحلے پر ایران میں ہی پکڑے گئے ہیں، مجموعی طور پر 185 نوجوانوں کو ایرانی فورسز نے پکڑا ہے، جنہیں گزشتہ روز چاغی میں تفتان بارڈر پر لیویز فورس کے حوالے کرنے کے لئے لایا گیا، بعد ازاں لیویز فورس نے ان نوجوانوں کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا، جوان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کرے گی، حکام کے مطابق ان میں سے 121 نوجوانوں کا تعلق پنجاب، 35 کے پی، 17 سندھ جبکہ 12 آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں، انہیں ایرانی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں گرفتار کیا۔
دوسری طرف پاکستانی حکام نے ایرانی فورسز کی طرف سے لائے گئے 30 نوجوانوں کو لینے سے انکار کردیا، اور انہیں واپس ایران کے حوالے کردیا گیا ہے، کیوں کہ ان کے پاس پاکستان کی کوئی شناختی دستاویز موجود نہیں تھی، ایرانی حکام کو بتایا گیا ہے کہ ان نوجوانوں کے فراہم کردہ کوائف کی تصدیق کی جائے گی، اور اگر وہ پاکستانی ثابت ہوئے، تو پھر انہیں قبول کیا جائے گا۔