پاکستان سے برطانیہ کے ٹکٹ 4 لاکھ تک پہنچ گئے، سستے ٹکٹ کیلئے پی آئی اے کا اہم اعلان

0

اسلام آباد: برطانیہ کہ جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر پاکستان نے احتجاج کیا ہے۔ دوسری جانب 9 اپریل کی ڈیڈ لائن سے ناجائز فائدہ اٹھانے کیلئے غیرملکی ائیر لائنز سرگرم ہوگئی ہیں۔ اور انہوں نے پاکستان سے برطانیہ کیلئے کرائے میں تین سو فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔

ایسے میں پی آئی اے نے قومی ائیر لائن کا ثبوت دیتے ہوئے برطانیہ کیلئے اضافی پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے جن کے کرائے دیگر ائیر لائن سے بہت کم رکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے جمعہ کے روز اچانک پاکستان کو بھی ریڈ کیٹگری میں ڈالنے کا اعلان کیا تھا حالاں کہ پاکستان میں انفیکشن کی شرح دنیا کے بیشتر ممالک سے کم ہے۔ ریڈ کیٹگری میں جانے کی وجہ سے9 اپریل کے بعد پاکستان سے کوئی غیر برطانوی شہری برطانیہ روانہ نہیں ہوسکے گا جبکہ برطانوی شہریوں اور فیملی ویزے پر برطانیہ سے آئے ہوئے افراد واپس تو جاسکیں گے لیکن انہیں برطانیہ واپسی پر ہوٹل میں دس روز کا قرنطینہ کرنا ہوگا جس پر فی فرد 2 ہزار پاؤنڈ تک خرچہ ہوگا۔ قرنطینہ اور اس کے اخراجات سے بچنے کیلئے پاکستان میں آئے ہوئے ہزاروں پاکستانی نژاد برطانوی شہری اور فیملی ویزے والے افراد 9 اپریل سے پہلے واپس جانے کیلئے کوشاں ہیں، ان کی اس مجبوری سے فائدہ اٹھانے کیلئے غیرملکی ائیر لائنز نے پاکستان سے برطانیہ کا یکطرفہ کرایہ 4 لاکھ تک پہنچا دیا ہے۔واضح رہے کہ قطر اور یواے ای ریڈ لسٹ میں ہیں، اور اس وجہ سے قطر ائیرویز اور ایمریٹس کی پاکستان سے برطانیہ کیلئے پروازیں پہلے ہی بند ہیں۔

جس سے ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن جو برطانیہ میں گڈ فرائیڈے اور ایسٹر کی چھٹیوں پر پاکستان آئے ہوئے ہیں۔ ان تارکین وطن کی واپسی مشکل مرحلہ بن گئی ہے۔ غیر ملکی ائیرلائنز کی جانب سے کرائے 4 لاکھ روپے تک وصول کرنے پر حکومتی ہدایات پر پی آئی اے نے 9 اپریل سے پہلے اپنی پروازوں کی تعداد بڑھا دی ہے تاکہ ہم وطنوں کو کم کرائے پر واپسی کی سہولت دی جاسکے۔ اضافی پروازوں کے ساتھ اب 4 تا 9 اپریل قومی انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کی پانچ پروازیں برطانیہ کیلئے روانہ ہوں گی۔ سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کا کہنا ہے کاضافی پروازوں کا مقصد تارکین وطن کی مشکلات آسان کرنا اور کرایوں کو کنٹرول کرنا ہے، انہوں نے انتظامیہ کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کی ٹکٹوں کے حصول کو مسافروں کی سہولت مہیا کرنے کے لئے آسان بنایا جائے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے برطانوی حکومت کے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے، ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں وفاقی وزیر اسد عمر نے برطانوی فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ ہر ملک کو اپنے شہریوں کی صحت کی حفاظت کے لیے فیصلے کرنے کا حق ہے۔ لیکن اس فیصلے سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ان ممالک کا انتخاب سائنس کو مدِ نظر رکھ کر کیا گیا ہے یا خارجہ پالیسی کو؟۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.