جرمنی میں انجیلا مرکل کی جماعت کو شکست
برلن: کرونا کی وبا جرمن حکمران جماعت کی مقبولیت کو لے ڈوبی، دو ریاستوں میں ہونے والے مقامی انتخابات میں چانسلر انجیلا مرکل کی حکمران جماعت کو سخت دھچکہ پہنچا ہے، جس کے بعد ستمبر میں ہونے والے قومی الیکشن جن میں چانسلر کا انتخاب بھی ہونا ہے، انہیں حکمران جماعت کے لئے مشکل قرار دیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جرمنی کی حکمران جماعت سی ڈی یو کو ستمبر کے قومی الیکشن سے قبل دو اہم ریاستوں میں ہونے والے علاقائی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی بڑی وجہ کرونا کا بحران اور اس سے جڑا ماسک اسکینڈل قرار دیا جار ہا ہے، ایک طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہری پریشان ہیں، ویکسین کی رفتار سست ہونے پر عدم اطمینان پایا جاتا ہے، تو دوسری جانب حکمران جماعت کے کئی رہنماؤں پر ماسک فراہمی میں کمیشن کے الزامات سامنے آئے ہیں، اور کچھ کو مستعفی بھی ہونا پڑا ہے، کرونا سے جڑے ان عوامل نے مل کر سی ڈی یو کی مقبولیت کو خراب کیا ہے، دو ریاستوں میں ہوئے الیکشن کے نتائج کو سیاسی مبصرین جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے جانشین ارمن لیشٹس Armin Laschet’s کے لئے دھچکہ قرار دے رہے ہیں، جو انجیلا مرکل کی جگہ چانسلر کے امیدوار ہوں گے۔
واضح رہے کہ انجیلا مرکل پہلے ہی آئندہ الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کرچکی ہیں، آٹو موبائل صنعت کا مرکز سمجھی جانے والے اہم ریاست Baden-Wuerttemberg میں ہونے الیکشن میں گرین پارٹی نے گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں سی ڈی یو پر برتری میں 5 فیصد اضافہ کرلیا ہے، ایگزٹ پول کے مطابق گرین پارٹی کو 31 فیصد سے زائد ووٹ ملے ہیں، جبکہ وفاقی حکمران جماعت سی ڈی یو 23 فیصد ووٹ لے سکی، جو ریاست میں 5 برس قبل ہونے والے الیکشن سے 4 فیصد کم ہیں۔
دوسری ریاستRhineland-Palatinate میں بھی سی ڈی یو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور یہاں سوشل ڈیموکریٹ پارٹی ایس پی ڈی نے ساڑھے 33 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرکے برتری حاصل کرلی ہے، اس ریاست میں گزشتہ ماہ تک ہونے والے سروے میں حکمران سی ڈی یو آگے تھی، لیکن ماسک اسکینڈل سامنے آنے سے اسے نقصان پہنچا، اور سی ڈی یو کو 25 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق چانسلر کے الیکشن سے 6 ماہ قبل کے یہ نتائج حکمران سی ڈی یو کے لئے اچھی علامت نہیں ہیں، اگر چہ انجیلا مرکل اب بھی مقبول ہیں، لیکن وہ اب امیدوار نہیں ہوں گی، اور ان کی جماعت کے لئے صورتحال اچھی نہیں لگ رہی، دوسری طرف انتخابی نتائج کے بعد دونوں ریاستوں میں گرین پارٹی، ایس پی ڈی اور لبرل فری ڈیموکریٹس کے درمیان اتحادی حکومت بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں اور آگے چل کر یہی اتحاد قومی سطح پر بھی بن سکتا ہے، سوشل ڈیموکریٹ جماعت ایس پی ڈی کے چانسلر کے امیدوار اولف شولز نے بھی کہا ہے کہ انتخابی نتائج نے بتادیا ہے کہ سی ڈی یو کے بغیر وفاق میں بھی حکومت بن سکتی ہے، اور بہت کچھ ممکن ہے۔