تارکین کیلئے خوشخبری، اعلیٰ اطالوی عدالت نے پناہ کا ایک اور جواز تسلیم کرلیا

0

روم: اٹلی میں اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے تارکین وطن کے حق میں فیصلوں کا سلسلہ جاری ہے، اور بچوں کے بونس، بچوں والے  تارکین کو پناہ دینے کے بعد اعلیٰ عدالت نے پناہ سے متعلق ایک اور اہم فیصلہ سنادیا ہے، جس سے پناہ کے طالب تارکین کو  فائدہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق اطالوی عدالتوں کی جانب سے تارکین کے حقوق سے متعلق  فیصلے جاری ہیں، اٹلی میں قیام نہ کرنے والے بچوں کے بھی تارکین کو پیسے دینے، اور بچوں والے جوڑوں کو پناہ دینے جیسے فیصلوں کے بعد اب ایک اور فیصلہ سنایا گیا ہے، جس  میں اٹلی کی اعلیٰ عدلیہ نے قرار دیا ہے کہ اگر کسی  مہاجر خاتون کو یہ خدشہ لاحق ہو کہ واپس بھیجنے کی صورت میں اس کی جبری شادی کردی جائے گی، تو ایسی درخواست دینے والی خاتون کو اٹلی میں پناہ ملنی چاہئے، عدالت نے حکم میں کہا ہے کہ جبری شادی سے بچنے کے لئے فرار ہونے والی خواتین پناہ کی حقدار ہیں، یہ فیصلہ نائیجیریا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی اپیل پر دیا گیا ہے۔

اطالوی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ 5 مارچ کو جاری کیا ہے، مذکورہ خاتون کی پناہ کی درخواست فلورنس میں مسترد کردی گئی تھی، جس کے خلاف انہوں نے اپیل کی تھی، مذکورہ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ 16 برس کی عمر میں ماں بھی بن چکی تھی، اور اس کے چچا اس کی شادی ایک بوڑھے سے کرنا چاہتے تھے، اس سے بچنے کے لئے وہ فرار ہوکر اٹلی آئی ہے، تاہم فلورنس میں اس کی درخواست یہ کہہ کر مسترد کردی گئی تھی، کہ اب وہ 20 برس کی ہوچکی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.