اسپین نے تارکین کو بچالیا، منتقلی کیلئے مظاہرہ

0

میڈرڈ: اٹلی کے بعد کشتیوں کے ذریعہ یورپ آنے کی کوشش کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن نے اسپین پر بھی دباؤ بڑھا دیا ہے، بحیرہ الکاہل کا خطرناک سفر بھی ان کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن رہا، اور وہ جانوں پر کھیل کر اسپین پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق اسپین آنے کی کوشش کرنے والے 107 سے زائد تارکین کی تین کشتیاں سمندر میں پھنس گئی تھیں، اور خدشہ تھا کہ وہ حادثہ کا شکار ہوجاتیں، لیکن ہسپانوی کوسٹ گارڈز نے کینری جزائر کے قریب آپریشن کرکے انہیں بچالیا۔ ٹینریف جزیرے کی طرف کھلے سمندر میں سفر کرنے والی مہاجرین کی دو کشتیوں میں سوار 56 مہاجرین کو بچا لیا گیا، ان تمام مہاجرین کا تعلق صحارا سے جنوب کی طرف واقع افریقی ریاستوں سے تھا۔ اس کے علاوہ اتوار کے روز بھی جزیرے کے قریبی سمندری علاقے سے ایک کشتی میں سوار دو خواتین سمیت  51 تارکین وطن کو بچایا گیا، اور انہیں جزیرہ منتقل کردیا گیا ہے۔

ادھر اختتام ہفتہ ٹینریف جزیرے میں تارکین وطن اور مقامی لوگوں نے مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ تارکین وطن کو کینری جزائر سے اسپین کے مرکزی علاقے منتقل کیا جائے، اس موقع پر تارکین کا کہنا تھا کہ ان کے کیمپوں میں صورتحال خراب ہے، اور وہ رہنے کے قابل نہیں ہیں، دوسری طرف ہسپانوی حکام کی پالیسی ہے کہ وہ کینری جزائر پہنچنے والے تارکین کو مرکزی سرزمین پر جانے کی اجازت نہیں دیتے، اور صرف انتہائی ضرورت مند کیس میں منتقلی کی جاتی ہے، کینری جزائر پر گزشتہ برس سے تارکین کی آمد میں اضافہ ہوا ہے، اور وہاں 2 ہزار کم عمر تارکین سمیت 11 ہزار غیرملکی موجود ہیں، جن کی اکثریت افریقی تارکین کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.