جرمنی میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں اضافہ

0

برلن:جرمنی میں ایک سال کے دوران اسلامو فوبیا سے متعلق واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جن میں نسل پرست مسلمانوں کا نشانہ بناتے ہیں، اس حوالے سے نئی سروے رپورٹ جاری کردی گئی ہے، بائیں بازو کی جماعت کےکا کہنا ہے کہ جو واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں، یہ آٹے  میں نمک کے برابر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  جرمنی میں گزشتہ برس اسلامو فوبیا کے واقعات میں  اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان حملوں میں 48 مسلمان زخمی ہوئے، جو 2019 میں 34 تھے، گزشتہ برس کے دوران مساجد پر بھی 77 حملے ریکارڈ کئے گئے، جن میں   نسل پرست ملوث ہونے کا شبہ ہے، مجموعی طور پر اسلامو فوبیا کے 901 کیس حکومت کے پاس ریکارڈ ہوئے ہیں، جو اس سے پچھلے سال 884 تھے۔اسلامو فوبیا کے واقعات میں حجاب والی خواتین پر حملوں سے لے کر آن لائن مسلم مخالفت تقاریر بھی شامل ہوتی ہیں۔

جرمنی میں اسلامو فوبیا کے واقعات بڑھنے کی رپورٹ سامنے آنے پر مختلف تنظیموں کی طرف سے مذمت بھی سامنے آئی ہے، امریکی یہودیوں کی تنظیم ’’امریکن جیوش کمیٹی‘‘ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان واقعات کو روکنے کے لئے سیاسی اور سماجی سطح پر زیادہ عزم کی ضرورت ہے۔ جرمنی کی بائیں بازو کی جماعت کے رہنما Ulla Jelpke کا کہنا ہے کہ جو واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں، یہ آٹے  میں نمک کے برابر ہیں، بہت سے لوگ  شرمندگی کی وجہ سے واقعات کی شکایت ہی درج نہیں کراتے، انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت امتیازی رویہ کےخلاف سخت قانون  بنائے،  تاکہ مسلمانوں کے خلاف  اس طرح کے واقعات روکے جاسکیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.