یورپی ملکوں کے نائٹ کلبوں میں سوئیاں چبھونے کے پراسرار واقعات

0

برسلز: یورپ کے تین ملکوں میں نائٹ کلبوں میں جانے والی نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو پراسرار سوئیاں چبھونے کے واقعات پیش آرہے ہیں، بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد متعلقہ حکام اس کی تحقیقات کررہے ہیں کہ آخر کون اور کیوں یہ سوئیاں چبھورہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تین یورپی ملکوں برطانیہ، فرانس اور بیلجئیم کے نائٹ کلبوں میں جانے والی نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو پراسرار سوئیاں چبھونے کے واقعات سامنے آرہے ہیں، کرونا وبا کے دوران طویل عرصہ تک نائٹ کلب بند رہے، لیکن اب کھلنے کے بعد ان ملکوں میں سوئیاں چبھونے کے واقعات کے بعد نوجوان لڑکیاں اور لڑکے محتاط ہوتے جارہے ہیں، عام طور پر نائٹ کلبوں میں کنسرٹ یا ڈانس کے دوران سوئیاں چبھوئی گئی ہیں، اور کئی متاثرہ افراد کی بعد میں حالت خراب بھی ہوئی ہے، یہ پراسرار واقعات زیادہ تر فرانس میں پیش آرہے ہیں، تاہم برطانیہ اور بیلجئیم میں کے نائٹ کلبوں میں بھی سوئیوں سے حملوں کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ برطانوی حکام کے مطابق اکتوبر 2021ء سے اب تک ایک ہزار کے قریب شکایات رجسٹر ڈ کرائی گئی ہیں۔

دوسری طرف فرانس میں 300 سے زائد افراد نے نائٹ کلبوں اور کنسرٹس میں نامعلوم افراد کی جانب سے سوئیاں چبھونے کے پُر اسرار واقعات کی شکایات درج کرائی ہیں۔ اگرچہ حکام اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، لیکن اب تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ ایسا کون اور کیوں کر رہا ہے۔ اور کیا متاثرہ افراد کو منشیات کا انجکشن لگایا جا رہا ہے یا کسی اور مادے کا۔ تاہم اب پولیس اور نائب کلبوں کے مالکان وہاں آنے والے نوجوانوں کو ایسے کسی معاملے سے ہوشیار رہنے کی تلقین کررہے ہیں، سوئیوں کے حملے سے متاثرہ ایک فرانسیسی نوجوان ٹوماس کا کہنا ہے کہ وہ نائٹ کلب سے گھر پہنچے تو ان کا سر چکرا رہا تھا ، اس دوران انہیں بازو پر سوئی چبھنے کا نشان نظر آیا ۔جس پر وہ ڈاکٹر کے پاس گئے۔ طبی معائنے سے معلوم ہوا کہ ٹوماس کو سوئی چبھوئی گئی تھی۔ ان کا ایڈز اور ہیپیٹائٹس کا ٹیسٹ کیا گیا ، جو منفی آیا۔ تاہم ٹوماس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعہ کے بعد نائٹ کلبوں میں نہیں جارہے ۔

اسی طرح ایک نوجوان لڑکی ڈیس نوس بھی نائٹ کلب سے واپسی پر بیمار ہو گئیں ۔ وہ بتاتی ہیں کہ انہیں کھانا کھاتے ہوئے چکر آرہے تھے اور آنکھوں کے سامنے اچانک اندھیرا چھا رہا تھا۔ گھر پہنچنے پر انہوں نے دیکھا کہ ان کے بازو پر سوئی چبھنے کا نشان ہے۔ اس کے بعد وہ بھی فوری طور پر ہسپتال پہنچ گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مختلف شہروں میں ایسے کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔ جن میں زیادہ خواتین نشانہ بن رہی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.