اسلام آباد: ڈیجیٹل بینکنگ نے ادائیگیوں کیلئے چیک، پے آرڈر کی ضرورت تو پہلے ختم کردی تھی، مگر اس کے بعد بھی ایک مسئلہ رہتا تھا کہ کسی کو رقم بھیجنے کیلئے اس کا اکاؤنٹ نمبر، بینک کا نام اور برانچ کی تفصیلات جاننا ضروری ہوتا تھا اور پھر رقم بھیجنے پر بینکوں کو فیس بھی ادا کرنا پڑتی تھی۔
تاہم اب پاکستان میں ’راست‘ کے نام سے نئی سروس شروع ہوگئی ہے، جس کے بعد نا تو اب آپ کو رقم بھیجنے کیلئے فیس ادا کرنی پڑے گی، اور نا ہی لمبا چوڑا اکاؤنٹ نمبر، بینک کا نام اور برانچ کی تفصیلات یاد رکھنی پڑیں گی۔ وزیراعظم عمران خان نے ملک کے سب سے پہلے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم راست کا افتتاح کردیا ہے، ’راست‘ کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان ان چند منتخب ملکوں میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے فوری ادائیگی کا نظام شروع کردیا ہے۔
راست سسٹم کے تحت اب آپ کا فون نمبر ہی آپ کا اکاؤنٹ نمبر بن جائے گا اور رقم کی وصولی یا ترسیل کے لیے اب نہ لمبا چوڑا بینک اکاؤنٹ نمبر دینا پڑے گا اور نہ ہی بینک اور برانچ کی تفصیلات بلکہ موبائل ایپ یا انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے کسی کے فون نمبر پر ہی رقم بھیج دیں تو وہ اس کے منسلک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہو جائے گی۔ عمومی طور پر اگر آپ کسی کو پیسے بھیجتے ہیں تو بینک اس حوالے سے سروس چارجز کاٹتے ہیں، لیکن راست کے ذریعے اس رقم کی ترسیل کے کوئی چارجز نہیں ہوں گے بلکہ دو لاکھ روپے تک کی رقم سیکنڈوں میں مطلوبہ اکاؤنٹ میں مفت ٹرانسفر ہو جائے گی۔
راست کیسے کام کرے گا؟
اس نظام کے ذریعے آپ اپنے فون نمبر کو اپنے کسی بھی ایک بینک اکاؤنٹ کے ساتھ منسلک کر سکتے ہیں، اس کے بعد آپ کو رقم بھیجنے کے لیے کسی کو آپ کا اکاؤنٹ نمبر یا بینک کا نام درکار نہیں ہوگا بلکہ آپ کا فون نمبر ہی بطور راست آئی ڈی کافی ہو گا۔ رقم بھیجنے والا موبائل ایپلی کیشن میں آپ کے اکاؤنٹ کی جگہ آپ کی راست آئی ڈی یعنی فون نمبر درج کرے گا تو رقم آپ کے منسلک اکاؤنٹ میں ہی منتقل ہو جائے گی۔
آپ کو اپنی راست آئی ڈی بنانے کے لیے کوئی نئی ایپلی کیشن نہیں ڈاؤن لوڈ کرنی پڑے گی بلکہ آپ کی موبائل بینک ایپلی کیشن یا انٹرنیٹ بینکنگ آئی ڈی پر ہی آپ کا بینک آپ کو راست آئی ڈی بنانے کا آپشن دے گا جسے استعمال کرکے آپ اپنے اس اکاؤنٹ کو اپنے موبائل نمبر سے منسلک کردیں گے۔