روم: اسی کی دہائی میں دنیا بھر کی توجہ حاصل کرنے والی نیلی آنکھوں والی افغان لڑکی شربت گلہ کو بالاخر اٹلی نے پناہ دے دی ہے، نیلی آنکھوں والی اس لڑکی کی کہانی فلمی انداز کی ہے، جو برسوں پر محیط ہے، لڑکی کی تصویر دنیا بھر میں وائرل ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق ’’نیشنل جیوگرافک‘‘ (National Geographic) میگزین نے 1985 میں اپنے سرورق پر ایک نیلی آنکھوں والی 12 سالہ یتیم افغان لڑکی شربت گلہ کی تصویر شائع کی تھی، جس کی نیلی آنکھوں میں جنگ کا کرب نمایاں تھا، اس وقت یہ نیلی آنکھوں والی لڑکی سوویت جنگ کی وجہ سے پاکستان کے ناصر باغ افغان مہاجر کیمپ میں مقیم تھی، امریکی فوٹو گرافر اسٹیومکری کی کھینچی گئی کی تصویر نے دنیا بھر میں نمایاں توجہ حاصل کی تھی، تاہم اس تصویر کے بعد یہ نیلی آنکھوں والی لڑکی منظر عام سے برسوں غائب رہی، اور پھر 17 برس بعد دوبارہ اسی امریکی فوٹر گرافر نے 2002 میں نیلی آنکھوں والی شربت گلہ کا سراغ لگایا، جب یہ لڑکی ایک شادی شدہ خاتون بن چکی تھی،اور اس کے تین بچے بھی تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کابل سے اٹلی لایا گیا افغان نوجوان دھندے میں ملوث نکلا، ساتھی خاتون نے پکڑوادیا
شربت گلہ 2016 میں ایک بار پھر اس وقت خبروں میں آئی ، جب اسے پاکستان میں جعلی شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا، بعدازاں اسے افغان حکام کےحوالے کیا گیا، اور اس وقت کے افغان صدر اشرف غنی نے اپنی اہلیہ کے ساتھ کابل میں شربت گلہ کا استقبال کیا تھا، اور اسے فلیٹ دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔
اطالوی وزیراعظم ماریو دراغی کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شربت گلہ نے موجودہ صورت حال میں افغانستان سے نکلنے کے لئے مدد کی درخواست کی تھی، جس پر وزیراعظم نے انہیں اٹلی لانے کی منظوری دی، اور اب وہ اپنے بچوں سمیت روم پہنچ گئی ہیں، شربت گلہ کو خطرے کا شکار افغان شہریوں کے انخلا کے پروگرام کے تحت افغانستان سے نکالا گیا ہے، اب نیلی آنکھوں والی یہ لڑکی 40 برس کی خاتون بن چکی ہے، جس کے 4 بچے ہیں، اور وہ بیوہ بھی ہوچکی ہے، شربت گلہ کا کہنا ہے کہ وہ ہیپاٹائٹس کی مریضہ ہے، اور اس کا شوہر کئی برس پہلے انتقال کرچکا ہے۔
