2 یورپی ملکوں میں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے، اٹلی میں حکام فیکٹریوں کیلئے پریشان

0

برسلز: جرمنی اور اسپین میں مہنگائی کا 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، 1993 کے بعد پہلی بار افراط زر کی شرح ساڑھے 4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جب کہ اٹلی میں بھی مہنگائی مزید بڑھ گئی ہے، اٹلی کے ایک ریجن فیکٹریاں بند ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں مہنگائی کا 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، اور 1993 کے بعد پہلی بار افراط زر کی شرح ساڑھے 4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جس کی بڑی وجہ دنیا میں توانائی یعنی تیل و گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات ہیں، جرمن ادارہ کے مطابق ستمبر میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد تھی ، جو اکتوبر میں بڑھ کر ساڑھے 4 فیصد ہوگئی، اس دوران توانائی اور اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا ہے ۔ سب سے زیادہ قیمتیں توانائی کی 18 فیصد سے زائد بڑھی ہیں، جرمن اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح اگلے چند ماہ برقرار رہے گی، اور اگلے سال اس میں کمی کی امید ہے، جبکہ 2023 میں یہ 1.7 فیصد پر آسکتی ہے، دوسری طرف اسپین میں بھی مہنگائی کا 29 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، اور 1992 کے بعد پہلی بار اکتوبر میں افراط زر کی شرح ساڑھے 5 فیصد پر پہنچ گئی ہے، ہسپانوی حکومت کے جاری اعداد وشمار کے مطابق ستمبر کے مقابلےمیں اکتوبر میں مہنگائی کی شرح میں ڈیڑھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اس کی بڑی وجہ بجلی اور گیس کی بڑھتی قیمتیں ہیں، بینک آف اسپین کے گورنر کا کہنا ہے کہ توانائی کی بڑھتی عالمی قیمتوں کی وجہ سے مہنگائی کی لہر اگلے چند ماہ جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

اٹلی کی صورت حال

دوسری طرف اٹلی میں بھی اکتوبر کے دوران مہنگائی بڑھی ہے، اور یہ 3 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے، اطالوی ادارہ کے مطابق افراط زر کی شرح 2.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس دوران اٹلی میں صنعتی اداروں کا بڑا مرکز سمجھے جانے والے لمباردیا ریجن نے فیکٹریاں بند ہونے کا الارم بجادیا ہے، ریجن کے کونسلر برائے اقتصادی ترقی Guido Guidesi کا کہنا ہے کہ بجلی اور گیس مہنگی ہونے سے کمپنیاں بند ہونے لگی ہیں، اطالوی خبر ایجنسی کےمطابق ان کا کہنا تھا کہ اطالوی مرکزی حکومت اور یورپی یونین کو اس معاملے پر فوری ایکشن لینا ہوگا، ورنہ کچھ کمپنیاں دسمبر میں اپنی پیدوار بند کرنے کا فیصلہ کرچکی ہیں، یہ بہت تشویشناک صورت حال ہے، اگر اس توانائی قیمتوں اور مہنگے خام مال کے مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اس سے صنعتی عمل شدید متاثر ہوسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.