سخت امیگریشن پالیسی گلے پڑگئی، یورپی ملک میں ورکرز کی قلت  

0

برسلز: تارکین وطن کو روکنے کے لئے سخت امیگریشن پالیسی ایک یورپی ملک کے گلے پڑنے لگی ہے، ملک میں ملازمین کی قلت سے کئی شعبوں کا کاروبار متاثر ہونے لگا ہے، کمپنیوں کو افرادی قوت کی قلت کا سامنا، جس کے اثرات مجموعی ملکی معیشت پر بھی پڑیں گے۔

تفصیلات کے مطابق خوشحال یورپی ملک ڈنمارک میں گزشتہ کئی برسوں سے سخت امیگریشن پالیسی چل رہی ہے، جس کے اثرات اب وہاں ورکرز کی قلت کی صورت میں سامنے آگئے ہیں، بالخصوص ہوٹل، ریستوران، صفائی کے کام اور تعمیراتی شعبے کی کمپنیاں افرادی قوت کی قلت کا شکار ہورہی ہیں، یورپی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈینش  کاروباری افراد سے کئے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے، خدمات کے شعبے یعنی ہوٹلنگ وغیرہ میں ہر تین میں سے ایک کمپنی نے افرادی قوت کی قلت کی شکایت کی ہے، اسی طرح تعمیراتی صنعت اور مشینوں سے متعلق کمپنیاں بھی ورکرز کی قلت کا شکار ہیں، اور ان کی پیدوار متاثر ہورہی ہے،

 ماہر اقتصادیات Søren Kristensen کا کہنا ہے کہ افرادی قوت کی قلت ملکی معیشت کی ترقی کی رفتار متاثر کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ڈنمارک میں ہم نے ایسی صورت حال کبھی نہیں دیکھی، افرادی قوت نہ ملنے سے ہماری کمپنیوں کا کاروبار متاثر ہورہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس کے باوجود ملکی معیشت میں افزائش  ہورہی ہے، لیکن اگر افرادی قوت کی قلت نہ ہوتی تو اس کی رفتار مزید تیز کی جاسکتی تھی.

Leave A Reply

Your email address will not be published.