کیمپ جلانے کے الزام میں یونان نے 4 تارکین کو لمبی سزا سنادی

0

ایتھنز: یونان میں کیمپ کو جلانے کے الزام میں 4 تارکین وطن کو قید کی لمبی سزا سنادی گئی ہے، تاہم تارکین کے وکیل نے سزا کو غیر شفاف قرار دیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق گزشتہ برس ستمبر میں یونان کے جزیرہ لیس بوس میں قائم موریہ مہاجر کیمپ میں آگ لگ گئی تھی، جس سے کیمپ کا بڑا حصہ تباہ ہوگیا تھا،ا ور ہزاروں تارکین شیلٹر سے محروم ہوگئے تھے، ا گرچہ موریہ کیمپ تین ہزار تارکین کو رکھنے کے لئے قائم کیا گیا تھا، تاہم تارکین کی تعداد بڑھنے کے باعث اس وقت کیمپ میں گنجائش سے 4 گنا زیادہ تارکین مقیم تھے، آگ بڑی خوفناک تھی، اور اس نے کیمپ کو رہائش کے قابل بھی نہیں چھوڑا تھا، البتہ خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا، آگ لگنے کی تحقیقات کے دوران یونانی حکام نے 4 افغان تارکین وطن کو گرفتار کرلیا تھا، جن پر کیمپ کو دانستہ آگ لگانے ،اور لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کی چارج شیٹ عائد کی گئی تھی۔

اب یونانی عدالت نے ان چاروں افغان تارکین وطن کو مجرم قرار دیتے ہوئے 10 برس قید کی سزا سنادی ہے، چاروں مجرموں کو عدالت میں ہتھکڑی لگا کر پیش کیا گیا تھا، اور سزا کے بعد انہیں ایتھنز کی جیل میں روانہ کردیا گیا، ان افغان تارکین کے خلاف گواہی بھی ایک دوسری افغان مہاجر نے دی تھی، اور عدالت میں بھی وہ اپنے بیان پر قائم رہا کہ اس نے ملزمان کو آگ لگاتے دیکھا تھا۔

تاہم ملزمان کا دفاع کرنے والے وکلا کا کہنا ہے کہ کیس میں شفافیت کی کمی تھی، اور وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے، وکلا کا کہنا تھا کہ جس افغان مہاجر کی گواہی پر اس کے ہم وطنوں کو سزا سنائی گئی ہے، وہ پشتون ہے، جبکہ سزا پانے والے افغانستان کے ہزارہ اقلیتی گروپ سے تعلق رکھتے ہیں،جن میں باہمی رقابت کا معاملہ پایا جاتا ہے، تارکین کی حامی تنظیموں بشمول Civil Fleet نے سزا پانے والے چاروں تارکین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.