یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کو دوسری عید بھی خراب ہونے کا خدشہ، مگر کیوں؟

0

دبئی: پردیسیوں کے لئے عید اپنے آبائی وطن میں اپنے گھر والوں کےساتھ منانا ہی دنیا کی سب سےبڑی خوشی ہوتی ہے، تاہم کرونا کی وجہ سےلگی سفری پابندیوں نے یہ خوشی بھی خراب کردی ہے، متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی عید الفطر پر پاکستان نہیں جاسکے تھے، اور انہیں خدشہ ہے کہ عید الاضحیٰ بھی خراب ہوسکتی ہے۔

اس لئے انہوں نے دونوں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس مسئلہ کا حل نکالیں، تفصیلات کے مطابق کرونا کی وجہ سے متحدہ عرب امارات نے عیدالفطر سے چند روز قبل 12 مئی کو پاکستان پرسفری پابندیاں لگادی تھیں، جس سے عید منانے کے لئے پاکستان جانے کی تیاری کرنے والے پاکستانیوں کو آخری وقت پر فیصلہ تبدیل کرنا پڑا، کیوں کہ سفری پابندی کے بعد انہیں پاکستان جا کر پھنس جانے کا خدشہ تھا، دوسری جانب جو پاکستانی پہلے ہی عید کےلئے چھٹی پر پاکستان جاچکے تھے، انہوں نےبھی ہنگامی طور پر اور مہنگے ٹکٹ لے کر عید سے پہلے واپسی کی راہ لی تھی، اب دوسرا بڑا اسلامی تہوار عیدالاضحیٰ قریب آتا جارہا ہے، لیکن اب تک عرب امارات نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا ہوا ہے، دوسری جانب پاکستان نے بھی بین الاقوامی پروازیں 80 فیصد کم کردی ہیں، جس کی وجہ سے دبئی سمیت عرب امارات سے آنے والی پروازیں انتہائی کم ہوچکی ہیں، پاکستان کی بین الاقوامی پروازیں کم کرنے کی مدت 15 جون کو ختم ہورہی ہے۔ تاہم لوگوں کو خدشہ ہے کہ اس میں توسیع کردی جائے گی، اور یہ معاملہ عیدالاضحیٰ تک جاسکتا ہے، جس سے ان کی بڑی عید بھی دیار غیر میں گزر سکتی ہے۔

پاکستانی کیا سوچ رہے؟

اس صورتحال میں عید اپنے پیاروں کے ساتھ پاکستان میں منانے کے خواہشمند پاکستانی پریشان نظر آتے ہیں۔ خلیج ٹائمز نے یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں سے گفتگو کی ہے، جو ’’احساس نیوز‘‘شکرئیے کے ساتھ آپ کے لئے پیش کررہا ہے، فجیرہ میں مقیم ٹرانسپورٹ کے شعبے سے وابستہ پاکستانی بزنس مین ثنااللہ حبیب اللہ کا کہنا ہےکہ میں نے فیملی سمیت گرمیوں کی چھٹیاں اور عیدالاضحیٰ پاکستان میں منانے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن پاکستان کا نام ریڈ لسٹ میں جانے کےبعد ارادہ بدل دیا ، کیوں پاکستان سے واپسی موجودہ غیر یقینی حالات میں چیلنج بن سکتی ہے، اور وہ اپنے کاروبار کو چھوڑ کر زیادہ عرصہ پاکستان میں نہیں رہ سکتے، ایک اور پاکستانی نجم الثاقب کا کہنا تھا کہ وہ عید الفطر پر پاکستان جانے کیلئے تیار تھے، لیکن واپسی میں ممکنہ رکاوٹ دیکھ کر نہیں گئے، اب بھی انہوں نے پاکستان جانے کا پروگرام روکا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای نے مسلم ملکوں کیلئے ویزے بند کردیئے، کون کون سے ممالک شامل جانئے؟

یواے ای میں 13 برس سے مقیم حسن شوکت نے بتایا کہ ایک سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے، وہ اپنی فیملی سے ملنے نہیں جاسکے، پہلے مارچ پھر عید الفطر پر تیاری کی تھی۔

لیکن سفری پابندیوں اور پروازیں کم ہونے کی وجہ سے نہ جاسکا۔ اب بھی واضح نہیں کہ میں کب پاکستان اپنی فیملی سے ملنے جاسکوں گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتوں کو اس مسئلے کا حل نکالنا چاہئے۔ اور کم ازکم ویکسین لگوانے والوں کو سفر کی سہولت دینی چاہئے، عبدالحسن نامی پاکستانی کا کہنا تھا کہ وہ عیدالاضحیٰ پاکستان میں منانے کے لئے بے تاب ہے، لیکن موجودہ پابندیوں کی وجہ سے اسے یقین نہیں کہ ایسا ممکن ہوسکے گا یا نہیں۔ شارجہ میں مقیم وسیم احمد بھی عیدالاضحیٰ پاکستان میں منانے کے خواہشمند ہیں، اور پرامید ہیں کہ اس سے قبل پروازیں پوری طرح بحال اور سفری پابندیاں نرم ہوجائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای سمیت مزید ملکوں کی بھارت پر سفری پابندی، 300 مسافر فرار ہونے پر کھلبلی

خیال رہے کہ یو اے ای حکام نے پاکستان پر لگائی گئی سفری پابندی میں 30 جون تک توسیع کردی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.