بیرونی دنیا کے افراد کیلئے راستے کھولنے کو یورپی یونین تیار

0

برسلز: یورپی یونین نے بیرونی دنیا کے لئے اپنی حدود کھولنے کی تیاری کرلی، سیاحوں اور مسافروں کو سفر کی مشروط اجازت دے دی جائے گی، اس حوالے سے ٹی او آرز اصولی طور پر طے کرلئے گئے ہیں،گزشتہ برس کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد یورپی یونین نے غیر یورپی افراد کے لئے اپنی حدود بند کردی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق کرونا وبا پھیلنے کے بعد غیر یورپی افراد کے لئے یورپی یونین نے اپنی حدود بند کردی تھیں، لیکن اب ایک برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد یہ پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، اس فیصلے میں سب سے اہم کردار ویکسین کی ایجاد نے کیا ہے ، جسے لگوانے والے افراد کافی حد تک وبا سے محفوظ ہوجاتے ہیں، لہذا یورپی یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ای یو کی منظورشدہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے غیر یورپی سیاحوں اور مسافروں کے لئے اپنے دروازے کھول دے گی، ان مسافروں کو ٹیسٹ اور قرنطینہ بھی نہیں کرنا پڑے گا، یہ فیصلہ سفیروں کے اجلاس میں کیا گیا ہے، اس حوالے سے یورپی کونسل سے باضابطہ منظوری جمعہ کو متوقع ہے، جس میں غیر یورپی افراد کے لئے یورپی ممالک کے سفر کا پورا روڈ میپ بھی دیا جائےگا، واضح رہے کہ یورپی یونین کی منظور شدہ ویکسین میں بائیون ٹیک فائزر، موڈرینا، آسٹرا زنیکا اور جونسن اینڈ جونسن شامل ہیں۔

ابھی تک روسی اور چینی ویکسین کو یورپی یونین نے اپنی منظور شدہ فہرست میں شامل نہیں کیا، یورپی کمیشن کے ترجمان کرسٹن ویگن کا کہنا ہے کہ سفری پابندی اٹھانے کے فیصلے کی جمعہ کو باضابطہ منظوری متوقع ہے، جس میں دیگر چیزیں بھی طے کرلی جائیں گی۔

یورپی سفیروں کے اجلاس میں وبا سے محفوظ ممالک کی تعریف کی شرائط نرم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے، جس کے بعد محفوظ ممالک کی فہرست میں توسیع کی جائے گی، جو اس وقت صرف سات ممالک آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، اسرائیل، سنگاپور، جنوبی کوریا، چین، تھائی لینڈ اور روانڈا تک محدود ہے، نئے فیصلے کے تحت ان ممالک کو محفوظ قرار دیا جائے گا، جہاں آبادی کے لحاظ سے ایک لاکھ افراد میں سے انفیکشن کی شرح 75 یا اس سے کم ہوگی، اس وقت برطانیہ میں فی لاکھ انفیکشن کی شرح 44 امریکہ میں 35 ہے، جس کا مطلب ہے کہ دیگر کے ساتھ یہ دونوں ملک بھی محفوظ فہرست میں شامل ہوجائیں گے، واضح رہے کہ محفوظ قرار دئیے گئے ممالک کے شہری بغیر ویکسین بھی یورپی یونین میں داخلے کے اہل ہوتے ہیں، اور انہیں صرف ٹیسٹ رپورٹ دکھانی ہوتی ہے۔

ڈیجیٹل پاسپورٹ کی تیاری

یورپی یونین ڈیجیٹل گرین پاسپورٹ کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے، جو ویکسین لگوانے والے شہریوں کو جاری کیا جائےگا، یہ پاسپورٹ سمارٹ فون پر بھی ریڈ ابیل ہوگا، اور یہ کیو آر کوڈ پر مبنی ہوگا،جس میں متعلقہ فرد کی تمام معلومات درج ہوں گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.