اٹلی میں نئے تارکین کیلئے جگہ ختم ،کس سے مدد مانگ لی؟

0

روم: اٹلی میں تین روز کے دوران 2 ہزار سے زائد تارکین کی کشتیوں میں آمد کے بعد لمپاڈسیا جزیرے میں تارکین کو رکھنے کے لئے جگہ کم پڑگئی ہے، مزید تارکین کی آمد کا بھی امکان ہے، اٹلی نے اس حوالے سے یورپی یونین سے فوری مداخلت اور مدد کیلئے رابطہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق موسم بہتر ہونے پر افریقی ممالک بالخصوص تیونس اور لیبیا سے تین روز کے دوران 2 ہزار سے زائد تارکین کشتیوں میں اطالوی جزیرے لمپاڈسیا پہنچ گئے ہیں، جس سے جزیرے میں مزید تارکین کے لئے جگہ بھی ختم ہوگئی ہے، دوسری طرف اطلاعات ہیں کہ مزید سینکڑوں تارکین وطن سمندر میں ہیں، اور وہ بھی اٹلی پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں، ایسے میں اطالوی حکومت نے یورپی یونین سے مدد مانگ لی ہے، اطالوی وزیر داخلہ لوزیانہ لیمر گوس نے یورپی کمشنر برائے داخلی امور یلوا جونسن کو فون کیا ہے، اور انہیں تارکین کےسیلاب کی آمد سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے اسائل اور امیگریشن معاہدہ کامعاملہ تو زیر التوا ہے، لیکن اتنی بڑی تعداد میں تارکین کی آمد پر اٹلی اپنے یورپی اتحادیوں کی طرف دیکھ رہا ہے کہ وہ ان تارکین کو تقسیم کریں، یہ اٹلی کے ساتھ یکجہتی دکھانے کا وقت ہے۔

اطالوی وزیرداخلہ نے کہا کہ جس طرح ستمبر 2019 میں مالٹا معاہدے کے ذریعہ فرانس اور جرمنی جیسے ممالک نے تارکین وطن قبول کئے تھے، اسی طرح کوٹہ سسٹم متحرک کیا جائے، یورپی کمشنر نے تارکین کی جانیں بچانے اور انہیں اپنی سرزمین پر اترنے کی اجازت دینے پر اطالوی حکومت کا شکریہ ادا کیا، اور اس بات کو تسلیم کیا کہ دیگر یورپی ممالک کو اٹلی کا بوجھ بانٹنا چاہئے۔

اطالوی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیرداخلہ اور یورپی کمشنر نے 20 مئی کو تیونس کے دورہ پر بھی بات کی ، جس کے دوران تیونس سے معاہدہ کیلئے بات چیت کی جائے گی ، کہ وہ یورپ کی طرف آنے والے تارکین کو روکے اور جو تارکین پہنچ جائیں، انہیں تیزی سےواپس قبول کرے، اس کے بدلے میں یورپی یونین تیونس کو معاشی بحالی میں مدد فراہم کرے گی.

خیال رہے کہ اتوار کو ایک دن میں اٹلی میں تارکین وطن کی 15 سے زائد کشتیاں پہنچی تھیں، اور جزیرہ لمپاڈسیا میں 1400 سے زائد تارکین اترے ہیں، جبکہ ہفتہ اختتام (ہفتہ اور اتوار) کو اٹلی پہنچے والے تارکین کی تعداد 2100 سے زائد ریکارڈ کی گئی۔ دوسری طرف تارکین کی اتنی بڑی تعداد میں آمد پر تارکین وطن مخالف رہنما کی شہرت رکھنے والے  لیگ پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی نے تشویش کا اظہار کیا تھا، اور وزیراعظم ماریودراغی سے اس معاملے پر فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ اٹلی پہلے ہی وبا کی وجہ سے مشکل کا شکار ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.