یورپی ممالک میں شہریوں کو ویکسین لگانے کا آغاز، اٹلی نےدیگر یورپی ممالک سے الگ راستہ اپنالیا
برسلز: یورپی یونین کے رکن ممالک میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا آغاز کردیا گیا، ماسوائے اٹلی کے بیشتر ملکوں نے بزرگ شہریوں سے ویکسین کا آغاز کیا ہے، ویکسینیشن کے آغاز کے ساتھ ہی کرونا وبا پر کنٹرول کی امید بھی پیدا ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک میں مشترکہ طور پر کورونا ویکسین کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے لیے جرمنی میں 101 سالہ خاتون، سویڈن میں 91 سالہ، اسپین 96 سالہ، فرانس 78 سالہ اور اٹلی میں 29 سالہ نرس کو پہلی پہلی ویکسین لگائی گئی، جبکہ ناروے میں 67 سالہ بابے اور ڈنمارک میں بھی 76 سالہ بزرگ سے اس مہم کا آغاز کیا گیا ہے ۔ یورپی یونین نے 21 دسمبر کو فائزر- بائیو این ٹیک کی ویکسین کی منظوری دی تھی، اور یورپی یونین کے 27 ممالک نے 27 دسمبر سے اس کے آغاز کا فیصلہ کیا تھا، لیکن ہنگری اور سلواکیہ نے ایک روز قبل یعنی ہفتہ 26 دسمبر سے ہی ویکسین لگانے کی مہم شروع کردی تھی۔
اٹلی میں 29 سالہ خاتون نرس کلاڈیا لیرننی سمیت طبی عملے کے 3 ارکان کو ویکسین کے پہلے ٹیکے لگائے گئے۔ یورپی ممالک نے پہلے مرحلے میں بزرگ افراد اور طبی عملے کو ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جو اس وبا کی زد میں زیادہ آرہے ہیں۔ دوسری طرف وائرس سے عالمی طور پر متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد آٹھ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار کے مطابق اس وباء کے آغاز سے اب تک آٹھ کروڑ، چار لاکھ 31 ہزار سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ عالمی سطح پر ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 17 لاکھ 60 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ ہے، جہاں متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 90 کے قریب جبکہ ہلاکتوں کی تعداد تین لاکھ 32 ہزار کے قریب ہے۔